کوئی این آر او آیا تو پوری قوم کو سڑکوں پر نکالوں گا : عمران خان

کوئی این آر او آیا تو پوری قوم کو سڑکوں پر نکالوں گا : عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سیہون(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اس مرتبہ پہلی بار پیپلزپارٹی کوسندھ سے شکست ہوگی، مجھے بہانہ بناکرلال شہبازقلندرکے مزارپرحاضری دینے سے روکا گیا، سندھ میں کسی قسم کی آزادی نہیں لوگوں کوغلام بنایا گیا ہے،سندھ کے عوام زرداری اور فرال تالپور سے تنگ ہیں۔اس بار قوم کسی این آر او کو تسلیم نہیں کرے گی اور اگر اس بار کوئی آین آر او آیا تو پوری قوم کو میں باہر نکالوں گا، ہم کسی صورت اب مک مکا اور ڈیل نہیں ہونے دیں گے اور کسی قسم کا این آر او تسلیم نہیں کریں گے۔حدیبہ پیپر ملز کا کیس اوپن ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ میں اس کو فورا لگایا جائے۔پیرکویہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہمارے جلسے میں لوگ چل کر آتے ہیں ، ہمارے جلسوں میں لوگوں کوبھرکرنہیں لایاجاتا، مجھے لال شہبازقلندرکے مزارپرحاضری دینی تھی، کسی مزارپرحاضری دینے کیلے کیااجازت چاہیے ہوتی ہے، یہاں کسی قسم کی آزادی نہیں لوگوں کوغلام بنایا گیا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ کسی صوبے کی شاید ہی اتنی بری صورتحال ہو جتنی سندھ کی ہے، شہباز قلندر کے مزار پر حاضری سے روکنے کے لیے بہانا بنایا گیا کہ گارڈز ساتھ ہیں تاہم ٹی وی فوٹیج دیکھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کوئی آزادی نہیں ہے، لوگوں کو غلام بنایا ہوا ہے، انتقامی کارروائی کے لیے پولیس کو استعمال اور لوگوں پر تشدد کیا جاتا ہے۔ سندھ کی پولیس اگر غیر جانبدار ہوجائے تو یہ یہاں پیپلزپارٹی ایک سیٹ نہیں جیت سکتی۔ یہ سندھ سے ووٹ لے کر دبئی میں لانچوں کے ذریعے باہر پیسہ بھیجتے تھے اس بار پہلی دفعہ سندھ میں پیپلزپارٹی کو شکست ہوگی۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی مرضی سے اداروں کے سربراہ رکھے ہیں، عدلیہ آزاد ہے، جس سے عوام کو امید ہے، سندھ کی پولیس زرداری اور فریال تالپور کے غلط کام بچانے کیلیے استعمال ہوتی ہے، وفاق میں ادارے سندھ میں پولیس کی طرح استعمال ہوتے ہیں، پرامن احتجاج پرمیرے خلاف دہشت گردی کاالزام لگا دیا گیا۔جمہوریت میں احتجاج کرنامیراحق ہے،انہوں نے کہاکہ ہم کسی طرح کی سودے بازی ،این آراوقبول نہیں کریں گے، اگرمیں جلدی انتخابات کاکہہ رہاتواس میں اسٹیبلشمنٹ کاکیاہاتھ ہے، ملک کاوزیراعظم ایک کرپٹ آدمی سے ملاہوا ہے، صاف شفاف الیکشن کراناایک جمہوری طریقہ ہے، ایم کیوایم کے بچاؤکاطریقہ بانی ایم کیوایم سے مکمل علیحدگی ہے، ملک کی تقسیم کرنے کی بات کرنے والے کوالیکشن کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔