امریکی عوام نے پوچھ لیا ،نائن الیون کی ہزار سے زائد لاشیں کہاں گئیں ؟؟
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)نائن الیون حملوں کی آڑ میں پاکستان، افغانستان اور دنیا بھر کے مسلم ممالک میں ہزاروں افراد کے قتل عام کے بعد بھی امریکہ اس واقعہ بارے تحفظات دور کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ گرنے والے دونوں ٹاورز میں موجود فرنیچر اور دیگر سازو سامان کی حالت درست جبکہ ہزاروں لوگوں کی لاشیں جادوئی طریقے سے غائب ہونے سے شکوک و شبہات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 11 ستمبر 2001 کو دہشت گرد حملوں میں گرنے والی امریکہ کی دو بڑی عمارتوں پینٹاگون ٹاور اور ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں موجود فرنیچر و دیگر ساز و سامان کی حالت سے لگتا ہے کہ عمارتیں گری ہی نہیں جبکہ انسانی لاشوں کے بکھرے ہوئے ٹکڑے اور ایک ہزار سے زائد لاشوں کا نام و نشان تک نہ ملنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان لاشوں کو جادوئی طریقے سے فضا میں ہی غائب کیا گیا ہے یہاں تک کہ نہ کسی انسان کے اعضاءمل سکے اور نہ ہی ہڈی کا ٹکڑا اور نہ ہی انسانی جلد کا کوئی حصہ ثبوت کے طور پر عمارتوں میں موجود ہے اور نیویارک کی سٹی گورنمنٹ بالآخر گیارہ سال کے بعد یہ سوال پوچھنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ 1116 لاپتہ افراد کو آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی۔ تاریخ میں جہاں کہیں بھی عمارتیں گری ہیں وہاں انسانی اعضاءکا کوئی نہ کوئی حصہ ضرور ملتا ہے۔ یہ بدقسمت واقعہ کیسے رونما ہوگیا کہ کسی لاش کا ٹکڑا تک نہیں مل سکا۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ان انسانوں کو فضا میں ہوا بن کر اڑا دیا گیا ہے۔