ایس ڈی او پر تشدد ،پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ،تنظیموں کا احتجاجی مظاہرہ

ایس ڈی او پر تشدد ،پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ،تنظیموں کا احتجاجی ...
ایس ڈی او پر تشدد ،پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ،تنظیموں کا احتجاجی مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(خبر نگار) ایس ڈی او محمود بوٹی پر تشدد کرنے والے ملزمان کو باغبانپورہ پولیس تین روز گزر جانے کے باوجود گرفتار نہیں کر سکی ہے جس پر واپڈا انجینئرزایسوسی ایشن اورہائیڈرو لیبر یونین نے ملزمان اور پولیس کے خلاف بند روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اورملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تفصیلات کے مطابق باغبانپورہ کے علاقہ میں ایس ڈی او واپڈا محمود بوٹی عبداللہ شبیر کو بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کرنے پر تین روز قبل چند مسلح افراد نے دفتر میں گھس کر ایس ڈی او کو دو گھنٹے تک قید میں رکھا اور تشدد کا نشانہ بنایا پولیس کو اطلاع کرنے پر ملزمان سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے۔ پولیس نے تین دن تک مقدمہ درج نہ کیا اور آخرکار محض کارروائی کے طور پر مقدمہ تو درج کر لیا لیکن اُس میں قید میں رکھنے اور تشدد کرنے سمیت توڑ پھوڑ کر کے سرکاری سامان کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے مقدمہ کا حصہ نہ بنایا اور تین روز گزر جانے کے باوجود تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کیا ہے۔پولیس رویہ کے خلاف واپڈا انجینئر ایسوسی ایشن اور واپڈا ہائیڈرو لیبر یونین کے عہدیداروں اور کارکنوں نے گذشتہ روز ملزمان کی گرفتاری نہ کرنے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ہائیڈرو یونین کے سیکرٹری جنرل خورشید احمد خان اور تھرڈ سرکل کی یونین کے چیئرمین ساجد کاظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے تین دن گزر جانے باوجود واقعہ کا نوٹس نہیں لیا ہے جس کی بنا پر پولیس تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا تعلق ایک بااثر گھرانے سے ہے اور انہیں سیاسی سرپرستی حاصل ہے جس کی بنا پر وہ ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر ساجد کاظمی نے کہا کہ اگر 24گھنٹے کے اندر اندر ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا جبکہ اس حوالے سے انچارج انویسٹی گیشن باغبانپورہ میاں انجم توقیر کا کہنا ہے کہ جن ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے ان کا وقوعہ سے تعلق ثابت نہیں ہو رہا۔ اُنہوں نے بتایا وقوعہ واقعی پیش آیا ہے تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لئے تفتیش جاری ہے اور اصل ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

مزید :

علاقائی -