نیشنل بینک کے پنشنرز کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے،کرامت علی شاہ
لاہور (پ ر) نیشنل بینک آف پاکستان پینشنرز ایکشن کمیٹی پاکستان کا اجلاس مورخہ منعقد ہوا۔ نیشنل بینک آف پاکستان پینشنرز ایکشن کمیٹی پاکستان کے چیئرمین سید کرامت علی شاہ بخاری، ترجمان ظفر صادق، صدر ریاض احمد خان، نائب صدر اشفاق احمد، سیکرٹری جنرل سید وقار زیدی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل محمد سلیم چوہدری، سینیر ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد ارشد ہیرو، سیکرٹری فنانس محمد عباس مسلم، انفارمیشن سیکرٹری محمد انور چوہدری، نیز اراکین مجلس عاملہ طاہر حمید و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نیشنل بینک کے مجبور پینشنرز اور بے آسرابیواؤں کا معاشی قتل کررہی ہے۔ اس بینک کی انتظامیہ نے پینشنرز کے حقوق پر 1999ء میں ڈاکہ ڈالا اور پینشن بلا جواز70 فیصد سے کم کرکے33 فیصد کردی جس پر سینئر پینشنر زافتخار رسول انجم، عمر حیات خواجہ و دیگر زعما نے جون2010 ء میں ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی جس کا فیصلہ15 جنوری2016 ء میں پینشنرز کے حق میں ہوگیا۔اس فیصلے کے خلاف بینک انتظامیہ نے اپیل داخل کی جو16 جنوری2017 ء کو خارج ہو گئی۔اس کے بعد بینک انتظامیہ نے سُپریم کورٹ میں اپیل کی جسے عدالت نے25 ستمبر2017ء کو خارج کردیا۔ مگر پھر بھی یہ مجبور پینشنرز کا حق دینے کو تیار نہ ہوئے اور اس فیصلے کے خلاف پھر ایک اپیل 24اکتوبر2017ء کو سپریم کورٹ میں دائر کردی اور مزید تاخیری حربے استعمال کرنا شروع کردیئے اور 19مارچ ، 17 ستمبر، 19 نومبر2019ء، 12جنوری، 18فروری، 5 مارچ، 12 مارچ اور 24 مارچ 2020ء کی تواریخ سماعت کے بعد بینک کے وکیل خالد انور کے عذر کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران کیس کی سماعت نہ کی جا نے کے باعث ایک مرتبہ پھر غیر معینہ مدت کے لئے پینشنر انتظار میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے صدر پاکستان، وزیر اعظم، ججز سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ مجبور پینشنرز کو ان کے حقوق دلوائیں۔