کرونا خطرہ، نواز شریف کو سیلف ائسو لیشن میں رہنے کی ہدایت، رپورٹس احتساب عدالت میں جمع
لاہور(نامہ نگار خصوصی،جنرل رپورٹر) احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جمع کرا دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے نواز شریف کو کرونا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر سیلف آئسولیشن میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میاں نواز شریف عمر کے ایسے حصے میں ہیں جس میں کرونا سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، انہیں وباء کے خطرے کے سبب ہسپتال نہیں لے جایا جاسکتا، نواز شریف کے دل کے معائنے کیلئے یونیورسٹی ہسپتال جنیوا سے وقت لیا گیا تھا۔میڈیکل رپورٹس میں کہا گیا کہ کرونا کی وجہ سے نواز شریف کے دل کی ادویات کی مقدار بڑھا دی گئی ہے، سابق وزیراعظم کی شریانیں تنگ ہوچکی ہیں جس کیلئے کیتھرائزیشن کی ضرورت ہے۔دوسری جانبمسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کی تازہ ترین رپورٹس حکومت کو ارسال کردی گئی ہیں جس کے تحت مسلم لیگ ن کے قائد کو کرونا وائرس سے بچنے کے لیے آئسولیشن اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔لندن کے نوٹری پبلک کے ڈاکٹر چارلس درستان گوتھری کی جانب سے نواز شریف کی رپورٹس کی تصدیق کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان پر کرونا وائرس زیادہ جلدی اثرانداز ہو سکتا ہے۔ڈیوڈ ایل لارنس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں کہا گیا کہ نواز شریف نے اپنے دل کے امراض کے سلسلے میں اس سے قبل بھی مجھ سے رائل برمپٹن اور ہیئر فیلڈ ہسپتال میں رابطہ کیا تھا جس سے پتہ چلا تھا کہ وہ دل کے شدید عارضے میں مبتلا ہیں اور دل تک خون کی روانی کا عمل متاثر ہو رہا ہے جس سے ان کے دل کے ایک حصے کو شدید خطرات لاحق ہیں۔19مارچ کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں ان کا کہنا تھا کہ رواں ماہ کے سوئٹزرلینڈ کے یونیورسٹی ہسپتال سے بھی ایک اس حوالے سے چیک اپ کرانا تھا تاہم کرونا وائرس کی وبا کے سبب وہ ہسپتال نہیں جا سکے۔ڈاکٹر لارنس نے لکھا کہ نواز شریف کی صحت تاحال خراب ہے، نواز شریف کے دل کو خون پہنچانے والی شریانیں مکمل فعال نہیں۔ڈاکٹر لارنس نے واضح کیا کہ اس عمر میں کرونا وائرس کی وجہ سے نواز شریف کو شدید خطرات لاحق ہیں لہٰذا یہ بہتر ہو گا کہ وہ خود کو آئسولیشن میں رکھیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف شوگر، گردوں سمیت دیگربیماریوں میں مبتلا ہیں اور بہتر یہی ہو گا کہ وہ علاج کی غرض سے برطانیہ میں ہی رہیں کیونکہ ناصرف ڈاکٹرز ان کی صحت سے مکمل طور پر واقف ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہاں صحت کی اعلیٰ سہولیات بھی میسر ہیں۔دو صفحات پر مشتمل نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہیں۔
نواز شریف/رپورٹس