کورونا وائرس کے پاکستانی معیشت پر اثرات، اقوام متحدہ نے پاکستانیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی
جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کے ممالک کو معاشی نقصان کا اندیشہ ہے۔ اقوام متحدہ نے اس حوالے سے پاکستانیوں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ کورونا وائرس کے عالمی معیشت پر اثرات کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کی ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ پر ایک کانفرنس ہوئی جس میں مختلف ممالک کی معیشت کے حوالے سے تخمینہ لگایا گیا کہ کورونا وائرس سے کس ملک کی معیشت کو کتنا نقصان پہنچ سکتا ہے۔ پاکستان کو ماہرین نے ان ممالک کی فہرست میں رکھا جنہیں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ معاشی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو کورونا وائرس کے سبب اس قدر معاشی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے کہ اس سے نکلنے کے لیے ان ممالک کو 2.5ٹریلین ڈالر کے امدادی پیکج کی ضرورت ہو گی۔ جن ممالک کوکورونا وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ معاشی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ان میں سب صحارن افریقی ممالک اور ان کے علاوہ پاکستان اور ارجنٹینا شامل ہیں۔اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ماہرین نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رپورٹ میں دی گئی تجاویز کو بہت سنجیدہ لیں۔ ان ممالک کے بڑھتے قرض اور وباءکے باعث صحت کے بہت بڑے بحران سمیت کئی ایسے عوامل ہیں جو ان کی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوں گے۔ ان ممالک کو پہنچنے والے معاشی نقصان کا ازالہ صرف امدادی پیکج سے ہی ممکن ہو سکے گا۔