سعودی عرب ہمارے واجب الادا قرضوں کو۔۔۔پاکستان نے سعودی حکومت سے بڑی درخواست کر دی

سعودی عرب ہمارے واجب الادا قرضوں کو۔۔۔پاکستان نے سعودی حکومت سے بڑی درخواست ...
 سعودی عرب ہمارے واجب الادا قرضوں کو۔۔۔پاکستان نے سعودی حکومت سے بڑی درخواست کر دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہناہےکہ سعودی عرب سے گزارش کی ہے واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی جائے ، انسانی جانوں کو بچانے کیلئے لاک ڈاؤن کی ضرورت کو سمجھتے ہیں تاہم وزیر اعظم عمران خان لاک ڈاؤن سے اتفاق نہیں کر رہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ، شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے تفصیلی گفتگو ہوئی، کورونا کی وجہ سے سعودی عرب میں 10اموات پراظہار تعزیت کیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمرہ زائرین کی اکثریت بخیریت گھروں میں پہنچ چکی ہے ، سعودی عرب سے اس تعاون پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا، حج کی ادائیگی کے حوالے سے بھی سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو ہوئی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی ہم منصب نےکہاعمرہ پابندی،مساجد کی بندش مشکل فیصلےتھے، عوام کیلئے مشکل اقدامات کی دین میں اجازت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی ہم منصب کوجی20 ممالک کےاجلاس کے انعقاد پر مبارکباد دی، اسوقت ترقی پذیر ممالک شدید معاشی دباؤکا شکار ہیں ، سعودی عرب سے گزارش کی ہے واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی جائے، جس پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ اچھی تجویزہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی اس حوالے سے گفتگو کر رہے ہیں، پاکستان اس تجویز کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔شاہ محمود قریشی نےسعودی عرب سےمیزائل حملے پرمذمت کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی کیا۔انھوں نےبتایا کہ دو روز قبل او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے بھی گفتگو ہوئی، کورونا وبا کا سامنا صرف پاکستان کو نہیں پوری دنیا کو ہے، امریکا،یورپ کہیں آگے ہیں مگرانکی صورتحال بھی سامنے ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اس وبائی تناظر میں ترقی پذیر ممالک کی معاشی مشکلات کا معاملہ اٹھایا ہے ، ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے یورپی ممالک کو خط لکھا، پاکستان اس تجویز کو لے کر سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں کوروناٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور قرنطینہ سہولت کو بتدریج بڑھایا جارہا ہے، انسانی جانوں کو بچانے کیلئے لاک ڈاؤن کی ضرورت کو سمجھتے ہیں تاہم لاک ڈاؤن کے مضر اثرات پربھی نظر میں رکھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کو اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، ہندوستان کے وزیر اعظم نے بغیرسوچے 21 دن کا لاک ڈاؤن کیا ، وزیر اعظم عمران خان لاک ڈاؤن سے اتفاق نہیں کر رہے۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -