”اس سے بہتر ہو گا کہ یہ کام کر دیا جائے اور۔۔۔“ ایکسپو سنٹر لاہور میں 1000 بیڈز پر مشتمل ہسپتال کے بعد خواجہ آصف نے شاندار تجویز دیدی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) کورونا وائرس کی موذی وباءنے پاکستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کے نمٹنے کیلئے لاک ڈاﺅن کے علاوہ بھی مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ ناصرف لوگوں کو وائرس سے متاثر ہونے سے بچایا جا سکے بلکہ متاثرہ افراد کو بروقت طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
پنجاب حکومت نے ایکسپو سینٹر لاہور میں 1000 بیڈز پر مشتمل ایک ہسپتال قائم کیا ہے جسے فعال بھی کر دیا گیا ہے تاہم ڈاکٹر ہما سیف نامی ایک ٹوئٹر صارف نے اس ہسپتال کی مبینہ ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ”اس میں بیڈز کیساتھ نہ ہی کوئی بجلی کا ساکٹ ہے اور نہ ہی کسی قسم کے آلات ہیں، ڈرپ لٹکانے تک کیلئے کوئی بندوبست نہیں کیا جبکہ اس ہسپتال میں کوئی وینٹی لیٹر اور کوئی ٹیسٹنگ فسیلٹی تک موجود نہیں ہے۔“
ایکسپو سنٹر لاہور میں 1000 بیڈز پر مشتمل ہسپتال
— Dr Humma Saeef (@HummaSaif) April 1, 2020
اس میں بیڈز کے ساتھ نہ ہی کوئ بجلی کا socket ہے اور نہ ہی کوئ کسی قسم کا equipment ، ڈرپ لٹکانے تک کے لئے کوئ بندوبست نہی
تفصیلات ہے مطابق اس ہسپتال میں مین کوئ وینٹیلئٹر اور کوئ ٹیسٹنگ فسیلٹی تک نہی
خدارا عوام کے ساتھ مذاق:1 pic.twitter.com/p3irfwaI2s
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور ہر کوئی اپنی اپنی رائے دینے میں مصروف ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماءخواجہ آصف نے اس ویڈیو پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے کے بجائے ایک زبردست مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وباءکے دوران ضرورت کے مطابق ہوٹلوں کو استعمال کیا جائے۔
خواجہ آصف نے لکھا ”اس سے بہتر ہو گا کہ اگر حکومت ہر شہر میں ہوٹلوں کو ضرورت کے مطابق موجودہ وباءکے دوران اپنی نگرانی میں لے کر مریضوں کیلئے استعمال کرے۔ علیحدہ کمرے اور مناسب سہولیات ہوں گی۔ آئیسولیشن اور قرنطینہ بھی موثر ہو گا۔ ہوٹلوں کو بھی اس مندی کے دنوں میں مناسب معاوضہ ملے گا۔“
اس سے بہتر ھو گا اگر حکومت ھر شہر میں ہوٹلوں کو ضرورت کے مطابق موجودہ وبا کے دوران takeoverکر کے مریضوں کےلئے استعمال کرے۔ علیحدہ کمرے اور مناسب سہولیات میسر ھونگی۔isolation اور quarantine بھی موثر ھوگا۔ ہوٹلوں کو بھی اس مندی کے دنوں میں مناسب معاوضہ ملے گا۔ https://t.co/2JjJ8cbB4T
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) April 1, 2020