مبینہ طور پر امریکہ سے دھمکیاں کھانے کے بعد سابقہ سفیر اسد خان احتجاج کی بجائے کیسے امریکی حکومت کا شکریہ ادا کرتے رہے ؟ دیکھ کر پاکستانی حیران پریشان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے نمبر گیم پوری کر لی ہے جس پر مہر ایم کیوایم کے اپوزیشن میں شامل ہونے کے اعلان نے لگائی ، وزیراعظم کا موقف ہے کہ ان کے خلاف لائی جانے والی عدم اعتماد غیر ملکی سازش کا نتیجہ ہے اور کل وہ اپنی تقریر میں امریکہ کا نام بھی لے گئے جس کی بعد میں تردیدیں کی جاتی رہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے 27 مارچ کو پریڈ گراونڈ میں جلسہ کیا تھاجس میں انہوں نے ایک کاغذ ہوا میں لہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ دھمکی آمیز خط اس بات کا ثبوت ہے کہ عدم اعتماد غیر ملکی سازش ہے ، وہ یہ خط عسکری حکام کے ساتھ شیئر کریںگے ، وزیراعظم کے اس دعوے کے بعد سے ملک میں نئی بحث کا آغاز ہوا ۔
بعدازاں وزیراعظم نے ایک تقریب سے خطاب میں یہ اعلان کیا کہ وہ یہ خط اپنے تمام اتحادیوں کو دکھانے کیلئے تیار ہیں جبکہ سینئر صحافیوں کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا ۔وزیراعظم نے اپنی 27 مارچ کی تقریر میں یہ کہا تھا کہ یہ خط انہیں 7 مارچ کو عدم اعتماد کی تحریک آنے سے ایک روز قبل موصول ہواہے ۔
مقامی انگریزی اخبار ” دی نیوز“ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ایک اعلیٰ حکومتی شخصیت نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے لہرایا گیا خط درحقیقت امریکہ میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان کی جانب سے بھیجا گیا تھا ۔
اس سارے معاملے کے بعد اب سوشل میڈیا پر پاکستان کے امریکہ میں سابق سفیر اسد مجید خان کی ایک ٹویٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ امریکہ کا ایسا شکریہ ادا کر رہے ہیں جیسے چند دن قبل وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں کوئی ایسی بات ہی نہیں تھی جو کسی قسم کی ناراضگی کا باعث بنے ، اس ٹویٹ نے پاکستانی عوام کو شش و پنج میں مبتلا کر دیاہے ۔
7 مارچ کو خط وزیراعظم کو بھیجنے کے بعد اسد مجید خان نے 16 مارچ کو ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی اسسٹنٹ سیکریٹری ” ڈون لو“ اور کانگرس کی رکن ” جیکسن لی “ کا پاکستانی ایمبیسی میں اپنے نقطہ نظر کو بیان کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، اس کے علاوہ ان تمام خواتین لیڈروں کا بھی شکریہ جنہوں نے ہماری خواتین کی اپنے اپنے شعبوں میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں ، پیشرفت اور شراکتوں کا اعتراف کیا اور تقریب میں شرکت کی ۔‘‘
Thank you Asst Secy Don Lu @State_SCA & Congresswoman @JacksonLeeTX18 for your perspectives this evening @PakinUSA. Also, thank u to the amazing women leaders who joined us in recognizing achievements, contributions & progress that our women have made in their respective fields. pic.twitter.com/zBDZSHHAC2
— Asad M. Khan (@asadmk17) March 16, 2022
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسد مجید خان 16 مارچ کو یہ ٹویٹ کر رہے ہیں جس کے بعد 25 مارچ کو وہ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے خبر سناتے ہیں کہ امریکہ میں3 سال تک بطور پاکستانی سفیر خدمات انجام دینے کے بعد آج میں برسلز میں اپنا عہدہ سنبھالنے چلا جاﺅں گا ،امریکہ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا میرے لیے باعث فخر ہے ،اس لیے میں امریکہ کے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتاہوں ساتھ ہی امریکہ میں موجود تارکین وطن کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مثالی بنانے میں اہم کر دار ادا کیا ۔“
After serving as ????????'s Ambassador to ???????? for over 3 years, I leave today to take up my new post in Brussels. Its been an honor to represent my country in the US. I thank all our friends in the ????????, esp ???????? diaspora for their support & contributions for a stronger Pak-US partnership.
— Asad M. Khan (@asadmk17) March 25, 2022