گلوکار محمد رفیع کو بچھڑے 32 سال بیت گئے
لاہور (آئی این پی) سدا بہارگیتوں کے گلوکار محمد رفیع کو مداحوں سے بچھڑے 32 سال بیت گئے۔ موسیقی کے رموز سے آشنا اور پردہ سکرین کی جاندار آواز کے مالک محمد رفیع آج بھی شائقین کے دلوں میں زندہ ہیں۔لاہور کے اندرون شہر بھاٹی گیٹ کی گلیوں میں محمد رفیع کی آواز کچھ اس طرح ابھری کہ انہیں دنیائے موسیقی میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زندہ کر گئی۔ وہ امرتسر کے کوٹلہ سلطان سنگھ گاں میں پیداہوئے جبکہ لاہور ریڈیو پر پنجابی نغموں سےفنی سفرکا آغاز کیا۔13 سال کی عمر میں ان کا گانا سن کرموسیقار شیام سندر نے رفیع کو ممبئی آنے کی دعوت دی۔ فلم ”انمول گھڑی“ میں ملکہ ترنم اور محمد رفیع کاگیت بہت مقبول ہوا۔ محمد رفیع کا سنہری دوراس وقت شروع ہوا جب موسیقار نوشاد نے انہیں بھارتی فلموں میں گانے کا موقع دیا۔ رفیع کے ہر موڈ میں گائے نغمات تمام بڑے فنکاروں پر فلمائے گئے۔ محمد رفیع نے گانوں سمیت نعتیہ کلام اورقوالی میں بھی کمال فن کامظاہرہ کیا۔ محمد رفیع کے اعتراف فن میں انہیں بھارتی پدم شری اعزاز سے نوازا گیا۔ انکے گائے ہزاروں گیت آج بھی کرڑوں لوگوں کی زبان پرہیں جوکسی بھی بڑے اعزازسے کم نہیں۔