دیاننداینگلو ویدک سکول کسی بھی وقت زمین بوس ہوسکتاہے
لاہور(ایجوکیشن رپورٹر) دیانندا ینگلوویدک سکول (ڈی اے وی) موجودہ گورنمنٹ مسلم ہائی سکول نمبر2 سول لائنز لاہور بظاہر تو تاریخی سکول مانا جاتا ہے مگر اس کی حالت زار اس قدر خوفناک ہوچکی ہے کہ یہ پرامن اور تاریخی بلڈنگ کسی بھی وقت زمین بوس ہوسکتی ہے جبکہ اس سکول کا تاریخی ہنس راج ہال کچھ روز قبل ہی زمین بوس ہوچکا ہے۔ حکومت پنجاب اور محکمہ آثار کی توجہ ابھی تک اس سکول پر نہیں ہوئی ۔ مسلم ہائی سکول نمبر 2 ایک طر ف تو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ دوسری جانب سکول کی بلڈنگ پر قبضہ گروپ بھی براجمان ہیں اور کئی فیملیز رہائش پذیر ہیں۔ گورنمنٹ مسلم ہائی سکول نمبر 2 کو قیام پاکستان کے وقت مہاجر کیمپ کے طور پر استعمال میں لایا گیا تھا لیکن حکومت آج تک یہاں آٹھ سے دس خاندانو ں کو چھت فراہم نہ کرسکی جس کی وجہ سے یہ خاندان آج بھی اس سکول میں رہائش پذیر ہیں۔اس وقت اس تاریخی سکول کے دس کمروں میں مہاجرین کا قبضہ ہے۔ سکول کے موجودہ ہیڈماسٹر طارق محمود ہیں جنہوں نے خود اپنی جیب سے سکول کے بچوں کیلئے ایک لاکھ دس ہزار روپے کا فلٹر لگوایا ہے اور اس کے علاوہ دیگر اساتذہ بھی ترقیاتی کام میں حصہ ڈالتے رہتے ہیں جبکہ حکومت اور محکمہ تعلیم اس سکول پر توجہ تک نہیں دیتے۔