اگر آپ کی شادی شدہ زندگی بھرپور نہیں ہے تو یہ کام الگ الگ کرنے سے زندگی کا مزہ دوبالا ہوجائے گا، سائنسدانوں نے جوڑوں کو حیران کن مشورہ دے دیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین خوشگوار ازدواجی زندگی کے طریقے تلاش کرنے کے لیے تحقیقات کرتے رہتے ہیں مگر اب انہوں نے ایک نئی تحقیق میں ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کا ایسا طریقہ بتا دیا ہے جس پر شاید آپ عمل کرنا پسند نہیں کریں گے۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ازدواجی زندگی میں مسائل آنے کی ایک وجہ میاں بیوی کے سونے کے طریقے کا اختلاف بھی ہو سکتی ہے۔اگر ایک فریق خراٹے لیتا ہے یا انتہائی بے ڈھنگے انداز میں سوتا ہے، یا پھر اگر ایک فریق رات کو دیر تک جاگنے کا عادی اور دوسرا جلد سونے اور صبح جلدی اٹھنے کی عادت رکھتا ہے تو ان کے سونے کی عادات اور طریقوں میں یہ فرق ان کی ازدواجی زندگی پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے میاں بیوی اگر الگ الگ کمروں میں سونا شروع کر دیں تو ان کی ازدواجی زندگی خوشگوار ہو سکتی ہے۔
امریکہ کی نیشنل ایسوسی ایشن آف ہوم بلڈرز نے 2015ءمیںایک سروے کیا جس کے نتائج میں بتایا گیا کہ مستقبل میں امریکہ میں 60فیصد امراءاپنے گھروں میں دو بڑے بیڈ روم تعمیر کروایا کریں گے۔ ان نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں میاں بیوی کے الگ بیڈ رومز میں سونے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ یہ رجحان برطانیہ میں بھی بہت عام ہو رہا ہے۔برطانیہ کی ایک میٹرس کمپنی(Mattress Company)نے اپنی ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ ہر 6میں سے ایک برطانوی جوڑا الگ بیڈرومز میں سوتا ہے۔کمپنی کا کہنا تھا کہ برطانوی شہری انٹرنیٹ پر سنگل میٹرس کی تلاش بہت زیادہ کرنے لگے ہیں جس پر ہم نے اس تحقیق کا اہتمام کیا۔