ترکی نے شدت پسندوں کی حوصلہ افزائی کا امریکی الزام مسترد کر دیا
ترکی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترکی نے شامی صوبے ادلب میں القاعدہ سے وابستہ گروہوں کی حوصلہ افزائی کر نے سے متعلق امریکی الزامات مسترد کردیئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدررجب طیب اردگان کے ترجمان نے ایسے امریکی الزامات مسترد کر دیے ہیں کہ انقرہ حکومت شامی صوبے ادلب میں القاعدہ سے وابستہ گروہوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین نے کہا کہ ادلب ترکی کے زیر انتظام نہیں ہے اور اس تناظر میں وہاں شدت پسندی کو ترکی کے ساتھ منسوب کرنا ناقابل قبول ہے۔
مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری، فائرنگ سے مزید 2 کشمیری نوجوان شہید
شام میں امریکی اتحادی فورسز سے متعلق واشنگٹن کے سینئر مندوب بریٹ میک گرک نے کہا تھا کہ ترکی سے متصل شامی صوبہ ادلب القاعدہ کی ایک بڑی پناہ گاہ بن چکا ہے۔ترکی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا تھا کہ امریکا کے کچھ اتحادی شام میں بڑے پیمانے پر اسلحہ فراہم کر رہے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے البتہ ترکی کے ساتھ بات چیت پر زور دیا تھا۔