نئی حکومت بننے کے بعد ایوان بالا میں بھی تبدیلی آجائے گی
(خصو صی تجزیہ: میاں ہارون رشید)
نئی حکومت بننے کے بعد سینٹ کی نشستوں میں ردوبدل ہو جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اپوزیشن بنچوں سے اٹھ کر حکومتی بینچوں پر بیٹھ جائیں گے۔ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف تبدیل ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم نئے قائد ایوان جبکہ چیئرمین سینٹ مسلم لیگ (ن) کی اکثریتی جماعت سے نئے قائد حزب اختلاف کا اعلان کریں گے۔ اس وقت اپوزیشن کو ایوان بالا میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے جس کے باعث نئی حکومت کو ایوان بالا میں کسی بھی آئین اور قانون سازی کے سلسلہ میں شدید مشکلات کا سامنا ہوگا۔ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، متحدہ مجلس عمل، عوامی نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی، عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی قابل ذکر جماعتیں ہیں جبکہ تحریک انصاف فی الحال ایوان میں تنہا ہے۔ نئی حکومت میں شامل ہونے والی جماعتیں سینٹ میں اس کے ساتھ حکومتی بنچوں پر بیٹھیں گی۔ اکثریتی جماعت ہونے کے باعث چیئرمین سینٹ مسلم لیگ (ن) سے قائد حزب اختلاف کا تقرر کریں گے۔ ویسے تو ممکنہ طور پر راجہ ظفر الحق ہی آئندہ کے لئے اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ وزیر اعظم اپنے با اعتماد سینٹر کو تحریک انصاف سے قائد ایوان مقرر کریں گے۔ ممکنہ طور پر سینٹر شبلی فراز قائد ایوان ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ پارلیمانی رہنما سینٹر اعظم سواتی کی وفاقی کابینہ میں نامزدگی متوقع ہے۔ نئی حکومت کے بعد ایوان بالا کا ہنگامہ خیز اجلاس ہوگا۔ ایوان بالا میں اپوزیشن کو دو تہائی اکثریت حاصل ہے، ان حالات میں موجودہ نئی حکومت سینٹ میں اپنے پانچ سالہ دور میں سخت مشکلات کا شکار رہے گی۔
سینیٹ تبدیلی