کچھ عرصہ پہلے کیپٹن صفدر نے کس چیز کا آپریشن کروایا تھا؟ انتہائی حیران کن انکشاف سامنے آگیا

کچھ عرصہ پہلے کیپٹن صفدر نے کس چیز کا آپریشن کروایا تھا؟ انتہائی حیران کن ...
کچھ عرصہ پہلے کیپٹن صفدر نے کس چیز کا آپریشن کروایا تھا؟ انتہائی حیران کن انکشاف سامنے آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور، راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی اور داماد راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، سابق وزیراعظم کوگزشتہ روز ہی پمز سے واپس اڈیالہ جیل منتقل کیاگیا جبکہ مریم نواز کی صحت بھی بالکل ٹھیک نہیں، اب انکشاف ہوا ہے کہ کیپٹن صفدر کا بھی کچھ عرصہ قبل آپریشن ہوچکاہے ۔
سینئر کالم نویس جاوید چوہدری نے لکھاکہ ’ میاں نواز شریف 13 جولائی کو اپنی اہلیہ کو کومہ میں چھوڑ کر پاکستان آئے‘ یہ لاہور سے سیدھے اڈیالہ پہنچادیے گئے‘ انھیں جنرل پرویز مشرف کی طرح ہتھکڑی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن آرمی چیف جنرل باجوہ نے روک دیا‘ جیل پہنچ کر مریم نواز اور میاں نواز شریف کو الگ الگ کر دیا گیا۔مریم نواز کو جیل کے ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے ہال میں قید کر دیا گیا‘ انھیں چارپائی اور گدابھی دے دیا گیا جب کہ میاں نواز شریف کو سی کلاس کی بیرک میں لایا گیا‘ بیرک میں چار پائی نہیں تھی‘ انھیں فرش پر گدا ڈال دیا گیا‘ میاں نواز شریف نے جائے نماز‘ قبلے کا رخ اور قرآن مجید مانگا‘ نماز پڑھی اور فرش پر لیٹ گئے‘ یہ سختی میاں نواز شریف کے لیے انتہائی سختی تھی‘ یہ اس سلوک کے عادی نہیں تھے۔
13 جولائی کی رات انھیں شدید پسینہ آیا‘ 14 جولائی کو ڈاکٹروں نے معائنہ کیا‘ یہ بلڈ پریشر‘ شوگر اور کولیسٹرول کے مریض ہیں‘ ان کا بائی پاس بھی ہو چکا تھا اور ان کو دو اسٹنٹ بھی پڑ چکے ہیں‘ ان کا یورک ایسڈ زیادہ تھا‘ ڈاکٹروں نے انھیں بہتر جگہ شفٹ کرنے کی ایڈوائس دے دی‘ عملے نے انھیں بی کلاس بھجوا دیا‘ انھیں وہاں چارپائی اور گدا بھی دے دیا گیا اور پلاسٹک کی ایک کرسی اور ایک میز بھی‘ باتھ روم بھی ساتھ تھا ‘ میاں نواز شریف پانی نہیں پیتے تھے‘ فضا میں حبس تھا‘ یہ دل کے مریض بھی تھے چنانچہ یہ ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو گئے۔
جیل کے ڈاکٹر نے معائنہ کیا تو یورک ایسڈ اور کریٹامین کی مقدار بہت زیادہ تھی‘ جنرل اظہر کیانی اور ڈاکٹر حامد شریف کو طلب کیاگیا‘ دونوں نے طبیعت کو تشویش ناک ڈکلیئر کر دیا‘ ان کا خیال تھا مریض کے گردے کسی بھی وقت فیل ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹروں نے انہیں ہسپتال شفٹ کرنے اور ڈرپس لگانے کی ایڈوائس دے دی لیکن جیل حکام نے 12 گھنٹے اس ایڈوائس پر عمل نہیں کیا‘ مجھے 22 جولائی کی شام پتہ چلا‘ میں نے تصدیق کے لیے جیل کے عملے اور ڈاکٹر جنرل اظہر کیانی سے رابطہ کیا‘ یہ دونوں صورتحال بتانے سے انکاری تھے‘ میرے پاس میاں نواز شریف کی بلڈ رپورٹ اور ڈاکٹروں کی ایڈوائس کی کاپی تھی چنانچہ یہ آدھ گھنٹے کے انکار کے بعد مان گئے۔ میاں نواز شریف نے جیل سے شفٹ ہونے اور اپنے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان خان کی اجازت کے بغیر دوا کھانے سے انکار کر دیا‘ ڈاکٹر عدنان خان شریف میڈیکل کمپلیکس سے وابستہ ہیں ‘ یہ 20 سال سے ان کے معالج ہیں‘ میاں صاحب ان کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہیں کھاتے‘ ڈاکٹر عدنان کو بلایا گیا۔
جیل میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی حالت بھی ٹھیک نہیں‘ کیپٹن صفدر نے پچھلے سال وزن کم کرنے کے لیے معدے کا آپریشن کرایا تھا‘ ان کا معدہ آدھا ہے اور کھانے کی نالی میں ٹانکے لگے ہیں چنانچہ یہ کھانا نہیں کھا پا رہے‘ ان کا وزن تیزی سے گر رہا ہے ۔