خواتین کوبا اختیاربناکرمعاشرے میں اہم مقام دیاجاسکتاہے، شیریں مزاری
اسلام آباد (آ ن لائن) وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومت خواتین کو ہراساں کرنے اوربچوں کیخلاف جرائم کاسدباب کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے، خواتین کوبا اختیاربناکرمعاشرے میں اہم مقام دیاجاسکتاہے، خواتین اور بچوں کے خلاف نا انصافی روکنے کیلئے قوانین کا نفاذ ناگزیر ہے۔اسلام آباد میں بدھ کے روز دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن برائے ایشیا ریجن کے زیراہتمام ویمن پارلیمنٹری کاکس کے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے کہاکہ خواتین کوبا اختیاربناکرمعاشرے میں اہم مقام دیاجاسکتاہے۔ دنیا میں فیصلہ سازی اور دیگر معاملات میں خواتین کو یکساں مواقع میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کے بارے میں سوچ کو تبدیل کرنا ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بچوں اور خواتین کے خلاف جرائم سے روکنے کیلئے آگاہی کی ضرورت ہے۔ ملکی آئین میں صنفی امتیاز کے خاتمے کیلئے قانون موجود ہے۔ خواتین اور بچوں کے خلاف نا انصافی روکنے کیلئے ان قوانین کا نفاذ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کو ہراساں کرنے اوربچوں کے خلاف جرائم کاسدباب کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں کو بھی مسلم خواتین سے صنفی امتیاز روکنے کیلئے اقدامات کرنے ہونگے۔ خواتین کی بھرپور شمولیت کے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے۔ وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سمیت وفاقی وزیر زبیدہ جلال اور دیگر ارکان اسمبلی منزہ حسن، ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی، کیمرون کی پارلیمنٹ کی ڈپٹی سپیکر اور دوسرے مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کی فلاح وبہبود کے لئے ہم سب کو عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
شیریں مزاری