چین نے 12 جدید ترین ٹی 16 ڈرون پاکستان کے حوالے کردیئے، حق دوستی ادا کردیا

چین نے 12 جدید ترین ٹی 16 ڈرون پاکستان کے حوالے کردیئے، حق دوستی ادا کردیا
چین نے 12 جدید ترین ٹی 16 ڈرون پاکستان کے حوالے کردیئے، حق دوستی ادا کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) چین نے ٹڈی دل کے خاتمے میں مدد دینے کے لئے پاکستان کو زرعی مقاصد کے لئے استعمال ہونے والے 12 جدید ترین ٹی 16 ڈرون فراہم کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے قومی اور عسکری قیادت بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں، وفاقی وزیر سیّد فخر امام بھی حالیہ عرصے کے دوران اس بیماری سے نجات دلانے کے لیے کافی متحرک ہیں۔
ملک کے مشکل حالات میں چین بھی پاکستان کو اس وباءسے بچانے کے لیے مدد کو آگے آیا ہے، چینی سفیر نے این ڈی ایم اے، وفاقی وزیر سیّد فخر امام اور دیگر حکام ملاقاتیں کیں اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا جبکہ اسی حوالے سے خبر آئی ہے۔
چین نے ٹڈی دل کے خاتمے میں مدد دینے کے لئے پاکستان کو زرعی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والے 12 جدید ترین ٹی 16 ڈرون فراہم کر دیئے۔بیجنگ ڈرونز کو چلانے اور مقامی افراد کو تربیت دینے کےلئے تکنیکی معاون عملہ بھی بھیجے گا۔ آپریٹر کھیت میں موجودگی کے بغیر ایک ہی وقت میں پانچ ڈرونز کو کنٹرول کرسکے گا۔
یاد رہے کہ ٹی سولہ کا شمار جدید ترین زرعی ڈرونز میں ہوتا ہے جو خودکار طریقے سے رکاوٹوں کو عبور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی سائنسدانوں نے ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ایک ایسا ڈرون تیار کیا ہے جس کے ذریعے فصلوں پر سپرے کیا جا سکے گا۔ وفاقی وزیر فواد چودھری نے کامیابی کو سنگ میل قرار دیا ہے۔اس خاص ڈرون کو وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری کی ہدایت پر نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن نے تیار کیا ہے جسے کامیاب تجربات کے بعد فروخت کیلئے پیش کر دیا گیا ہے۔
یہ ڈرون فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے بچانے میں معاون ہوگا۔ اس میں فصلوں پر زہریلی دوا سپرے کرنے کی سہولت ضرور موجود ہے۔ اب کسان کسی بھی جگہ پر باآسانی سپرے کر سکیں گے اور یہ کام دنوں یا گھنٹوں کی بجائے منٹوں میں پایا تکمیل کو پہنچ جائے گا۔
این آر ٹی سی حکام نے مطابق وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے خاص ہدایت جاری کی تھی کہ یہ ڈرون کم قیمت ہونا چاہیے تاکہ عام کسان اس سے استفادہ حاصل کر سکے۔ اس لیے اس ڈرون کی قیمت مارکیٹ میں دستیاب ڈرونز کی نسبت ایک تہائی ہے۔