ملک بھر میں بارشوں کی تباہ کاریاں جاری، مزید 15افراد جاں بحق، بھارت نے بھی پانی چھوڑدیا، پاک فوج فضائیہ کار یسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری 

  ملک بھر میں بارشوں کی تباہ کاریاں جاری، مزید 15افراد جاں بحق، بھارت نے بھی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     کوئٹہ،لاہور،اوکاڑا،صوابی، دالبندین، (بیورو رپورٹ، نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) بلوچستان میں سیلاب سے تباہی پھیل گئی، مزید 9 افراد کے جاں بحق ہونے سے ابتک ہونیو ا لے جانی نقصان کی تعداد 136 ہوگئی، سیکڑوں مکانات زمین بوس ہو گئے اور 565 کلومیٹر شاہراہوں کو نقصان پہنچا، گیارہ پل سیلابی ریلوں کی نذر ہو گئے، متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی اور فضائیہ کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی طبی امداد فراہم کرنے اور مواصلاتی ڈھانچے کو کھولنے کے علاوہ ریسکیو، امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اٹک، تربیلا، چشمہ اور گڈو کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ سندھ کے علاوہ تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ ورسک کے مقام پر نچلا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ ورسک کے مقام پر نچلا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔آئی ایس پی آر مردان میں سب سے زیادہ 133 ملی میٹر اور مہمند میں 85 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ مردان میں پانی نکالنے کی کوششیں کی گئیں۔ ضلع مہمند کے مقامی نالوں میں سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔ سیلاب متاثرین میں امدادی اشیاء تقسیم کی گئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں اضلاع میں میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں۔جھل مگسی گندھاوا کا مکمل رابطہ بحال کر دیا گیا ہے۔3 مقامات پر تباہ ہونے والے این-40 کی مرمت کر کے ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔ لسبیلہ علاقے میں بارش نہیں ہوئی۔ صورتحال مستحکم ہو رہی ہے.گوادر میں جنرل آفیسر کمانڈنگ نے حب اور اتھل کا دورہ کیا۔ قراقرم ہائی وے میں سکندر آباد کے قریب 2 مٹی تودے گرنے کی اطلاع تھی۔ ایف ڈبلیو او کی جانب سے سڑک کو یک طرفہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔صوابی میں 47 گھروں کی دیواریں گریں، دو بچوں سمیت تین افراد برساتی نالوں میں ڈوب گئے، تینوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا نیا سلسلہ دو دن بعد دوبارہ شروع ہو گا۔ لاہورمیں کہیں ہلکی کہیں تیزبارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، محکمہ موسمیات نے بارش کا نیا سلسلہ ہفتہ بھر جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔بارش برسانے والے نظام نے اپنے رنگ ڈھنگ دکھانے شروع کردیے، لاہور میں کہیں ہلکی تو کہیں موسلا دھار بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ شہر میں باٹا پور،مناواں،مال روڈ،کینال روڈ،ایبٹ روڈ،گڑھی شاہو،شملہ پہاڑی کے علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ اندرون لاہور،شادباغ،کینال بینک سکیم،ہربنس پورہ،داروغہ والا میں ہلکی بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات نے موسم کی موجودہ صورت حال ہفتہ بھر برقرار رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ورکنگ باؤنڈری کے علاقے ظفروال میں بھارت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے نالہ ڈیک میں سیلابی پانی چھوڑدیا ہے، جس کے باعث نالہ ڈیک میں ظفروال کے مقام پراونچے درجے کا سیلاب آگیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی آبی جارحیت کے باعث مقامی افراد میں سخت خوف وہراس پھیل گیا اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی ہے۔محکمہ انہار کے مطابق نالہ ڈیک میں اس وقت بارہ ہزارسیزائد کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے، رات گئے اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔دوسری جانب بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں چھوڑاگیا،سیلابی ریلہ جھنگ ہیڈ تریموں پہنچ گیا ہے، فلڈ کمیشن کے مطابق ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کے بہاؤمیں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔اس وقت ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ 10ہزارکیوسک تک جاپہنچی جس کے باعث حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں، جلال پوربھٹیاں، چنیوٹ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ کی سیکڑوں ایکڑ اراضی متاثرہوچکی ہے۔فلڈ کمیشن نے دریائے چناب اورراوی کے ندی نالوں میں سیلاب سے متعلق الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران طغیانی اورشدید سیلاب کا خدشہ ہے۔دالبندین میں طوفانی ہوا سے  بجلی کے 15 کھمبے بھی گر گئے،بجلی بحالی کے دوران واپڈا اہل کار جاں بحق ہو گیا۔خیبرپختونخواکے بیشتر اضلاع میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ مزیدبارشوں کاامکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ3روزتک مزیدبارشو ں کی پیشگوئی کردی ہے۔محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا میں مزید بارشوں کی پیشنگوئی کردی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مانسہرہ،ایبٹ اباد،ہری پور، دیر، سوات، پشاور، مردان، مالاکنڈمیں بارش کاامکان ہے،،اس طرح باجوڑ، کرم، خیبر، لکی مروت، بنوں، کو ہاٹ اور ٹانک میں موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے،محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور میں آج درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ31 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کاامکان ہے۔اوکاڑہ نواحی علاقہ 5 چک جوگی محلہ میں گھر کی بانس اور سرکی کی بنی چھت تیز بارش کے باعث گر گئی۔ 18 سالہ لڑکی اور 5 سالہ بچی جاں بحق، 14 سالہ لڑکی اور 10 سالہ لڑکا زخمی۔ تفصیلات کے مطابق ریسکیو 1122 اوکاڑہ کنٹرول روم کال موصول ہوئی کہ گھر کی چھت تیز بارش کی وجہ سے گر گئی ہے۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 فوری جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے، تربیت یافتہ ریسکیو ٹیم نے زخمی ہونے والے لڑکے کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ڈی ایچ کیو ہسپتال اوکاڑہ منتقل کر دیا۔
سیلاب تباہ کاریاں 

مزید :

صفحہ اول -