ملکی ترقی کیلئے سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈے پر عمل کرنا ہوگا: جلا ل الدین رومی 

  ملکی ترقی کیلئے سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈے پر عمل کرنا ہوگا: جلا ل الدین ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     ملتان(نیوزرپورٹر)ملکی معیشت میں بہتری تب دیکھی جا سکے گی۔جب ملک میں سیاسی استحکام ہو گا۔اس لئے ملکی معیشت کو مضبوط کرنے 
(بقیہ نمبر44صفحہ6پر)

کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو یک نکاتی ایجنڈے پر عمل کرنا ہوگا کہ وہ ایجنڈا میثاق معیشت ہے کہ جب تک معیشت مضبوط نہیں ہو گی۔ ہم دنیا کے چلجیزز کا سامنا نہیں کر سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار معروف صنعت کار اور سابق صدر ملتان وڈیرہ غازی خان چمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری خواجہ جلال الدین رومی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا پاکستان کو بنے 75 سال ہو گئے ہیں۔اور ہم ابھی تک معیشت کے اتار چڑھاو پر قابو نہیں پا سکے۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ کاروباری طبقہ پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے اپنے بازاروں کو صبح جلدی کھولے اور مغرب کی اذان کے فوری بعد بازار بند کر دیں۔ اسی طرح توانائی کی بچت کے لیے الگ الگ گاڑیوں کی بجائے ایک فیملی ایک گاڑی کے استعمال کو یقینی بنائے۔اسی طرح تعلیمی اداروں میں جانے کے لیے تمام بہن بھائی ایک ہی گاڑی کا استعمال کریں۔اس طرز عمل سے طرف توانائی کی بچت ہو گی۔تو دوسری جانب قیمتی زر مبادلہ کی صورت حال بھی بہتر ہو گی۔خواجہ محمد جلال الدین رومی نے کہا جشن آزادی کے موقع پر یہ عہد کریں کہ ہم ملکی مصنوعات کو فروغ دے کر وطن سے محبت کا اظہار کریں۔کہ یہی آزادی کا اصل پیغام ہے۔ انھوں نے کہا کہ کورونا ایک مرتبہ پھر پھیل رہا ہے۔اس سے۔محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ہمیں گھر سے دو دن کے لیے ورک فراہم ہوم کرنا ہوگا۔اس سے ایک طرف ہم کورونا سے محفوظ رہ سکیں گے تو دوسری طرف توانائی کی بچت ہو سکے گی۔انھوں نے مزید کہا ملکی معیشت کو دیکھتے ہوئے ہمیں ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پاکستان کے نام پر اکٹھے ہونا پڑے گا۔ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے کیلئے مسلم لیگ نواز، پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دینے کے لیے ایک فورم پر اکٹھے ہوں۔تاکہ مسائل کا حل نکل سکے۔ایک طرف معیشت کے بارے میں حکومتی اشارے بہتری کی نوید دیتے ہیں۔لیکن حقیقت اس سے برعکس ہے۔ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ہمسایہ ممالک کے ریٹ کے برابر بجلی دی جائے۔تاکہ ہم ہمسایہ ممالک سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مصنوعات کا کم سے کم ریٹ کے ذریعے مقابلہ کر سکیں۔حکومت کو چاہیے کہ زرعی و کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کرے۔تاکہ کاروباری سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔خواجہ محمد جلال الدین رومی نے کہا کہ ملکی سیاست کی وجہ سے معاشی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔اگرچہ ایک طرف آء ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہونے کی خوش کن اطلاعات تو مل رہی ہیں۔لیکن باقاعدہ معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے۔اور پاکستان ابھی تک پہلی کا انتظار کر رہا ہے۔سابق نگران صوبائی وزیر نے سیاسی عمائدین سے کہا کہ وہ پاکستان کے لئے اختلافات کو بھلا ملکی معیشت کو مضبوط بنائیں تاکہ پاکستان کے تمام طبقات کو سکون مل سکے۔اس موقعہ پر خواجہ محمد جلال الدین رومی نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا انھوں نے پاکستان کی گرتی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے قرض کی جلد فراہمی میں تعاون کے لئے امریکہ سے رابطہ کیا ہے۔اس اقدام سے مستقبل میں یقینا معیشت میں بہتری آئے گی۔آرمی چیف اس سے قبل خلیجی اور برادر اسلامی ممالک سے رابطے کر چکے ہیں۔کہ وہ سابقہ حکومت میں نیشنل اکنامک کونسل کے رکن رہ چکے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ملکی معیشت کو بہتر انداز سے چلانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ اس وقت ہم سب کو پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے تدابیر کرنا ہوں گی۔کہ پاکستان کی بقا میں ہم سب کی بقا ہے۔