شہر یار خان کی مداخلت سے 150انڈر 19کھلاڑیوں کا مستقبل محفوظ ہوگیا
لاہور( سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان کی بروقت مداخلت اور پی سی بی کی ریو یوکمیٹی کے کام کی وجہ سے ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی طرف سے زائد العمر قرار دیئے جانے والے 150انڈر 19کھلاڑیوں کا مستقبل محفوظ ہوگیا ۔ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ عزت حسین سید نے پی سی بی کو رپورٹ جمع کروائی تھی کہ 150سے زیادہ کھلاڑی جن میں پاکستان کی انڈر 19ٹیم کے بیس کھلاڑیوں میں سے 17کھلاڑی اور پینٹیگولر کپ میں منتخب ہونے والے 18کھلاڑی کلائی کے ٹیسٹ کی رپورٹ کی روشنی میں زائد العمر ہیں ۔پی سی بی کے ذرائع نے بتایا کہ جونیئر کھلاڑیوں کی اتنی بڑی تعداد کے زائد عمر ہونے کی رپورٹ سے نہ صرف پی سی بی بلکہ ملک کے کرکٹ کے حلقوں کو دھچکہ پہنچا ۔زائد عمر قرار دیئے جانے والے ان کھلاڑیوں میں انڈر 19کے ان کھلاڑیوں کی کافی تعداد تھی جنھوں نے حال ہی میں سر ی لنکا کا دورہ کیا تھا ۔حتی کہ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن جن کے 18کھلاڑیوں کو پینٹگولر کپ کے لئے منتخب کیا گیا تھا بھی ڈا ئریکٹر گیم ڈویلپمنٹ کی طرف سے انہیں زائد العمر قرار دئیے جانے پر پریشان تھی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عزت حسین نے اس مسئلہ کو ایشو بنالیا اور ریجنز کے خلاف زائد العمر کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا بے بنیاد الزام لگادیا جبکہ حقیقت میں کھلاڑی زائد العمر نہ تھے ۔مذکورہ معاملہ اعلی سطح پر پی سی بی میں زیر بحث آیا اور چیئرمین پی سی بی نے نوٹس لیتے ہوئے پی سی بی کے بورڈ آف گورنر کی طرف سے بنائی گئی ریویو کمیٹی کے سپرد کردیا ۔ریویوکمیٹی نے معاملہ کا مکمل لیتے ہوئے قرار دیا کہ زائدالعمر قرار دیئے جانے والے کھلاڑیوں کے ٹیسٹ صحیح طریقے سے نہیں لیئے گئے، اور جونیئر کھلاڑیوں کی بڑی تعداد کو زائد العمر قرار دیئے جانے سے تمام عمل پر شبہات پیدا ہوئے کیونکہ کھلاڑیوں کی بڑی تعداد پاکستان کی انڈر 19ٹیم میں شامل ہوکر انٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکی تھی ۔اگر مذکورہ کھلاڑیوں کو باضابطہ طور پر زائد العمر قرار دیا جاتا ہے تو اس سے نہ صرف ملک کی بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہوتی بلکہ اور ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ جاتا ۔