ایس ای سی پی ، غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے جاری کردہ رولز میں ترامیم

ایس ای سی پی ، غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے جاری کردہ رولز میں ترامیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (اے پی پی) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے وفاقی حکومت کی منظوری سے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے جاری کردہ رولز 2003ء میں ترامیم کر دیں۔ ایس ای سی پی نے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ضوابط جاری کردہ 2008ء میں ترامیم کرتے ہوئے پرائیویٹ فنڈ مینجمنٹ ریگولیشن2015ء متعارف کروا دیئے ہیں۔ غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے قوائد و ضوابط میں ان ترامیم کا مقصد ان کمپنیوں کے ریگولیٹری فریم ورک کو مزید سہل و آسان بنا نا اور سرمایہ کاروں کے سرمائے اور حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ نئے ترمیم شدہ قوائد و ضوابط ایس ای سی پی کی ویب سائٹ میں موجود ہیں۔ غیر مالیاتی بینکاری کمپنیوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں قرض فراہم کرنے والی کمپنیاں اور فنڈ مینجمنٹ کمپنیاں شامل ہیں۔ ان نئے رولز میں چھوٹے اور درمیانے سائز کی نان ڈپوزیٹ کمپنیوں کا تصور بھی متعارف کروا دیا گیا ہے جن کے لئے سرمائے کی حد میں نمایاں کمی کر کے صرف پچاس لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ نئے ریگولیٹری فریم ورک میں غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے علاوہ دیگر کمپنیوں کو بھی قرض فراہم سے متعلقہ کاروباری سرگرمیاں کرنے کی اجازت دی دی گئی ہے بشرطیہ وہ دی گئی شرائط کو پورا کریں۔نئے رولز میں این بی ایف سی کی ایک نئی قسم، نان ۔بینک مائیکرو فنانس بھی متعارف کروائی گئی ہے اور غیر بینکاری مائیکرو فنانس کمپنیوں کو کم آمدنی والیے افراد کو قرض دینے کے لئے مکمل ریگولیٹری فریم ورک بھی دیا گیا ہے۔ پہلے سے موجود، غیر بینکاری مائیکرو فنانس انسٹیٹیوٹشن بھی ایسی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت ریگولیٹ کئے جائیں گے۔ نئے قوائد میں بڑے سرمایہ کاروں کے لئے متبادل فنڈز کا تصور بھی دیا گیا ہے اور پرائیویٹ فنڈ مینجمنٹ کے لئے علیحدہ سے فریم ورک دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ نئے رولز میں ڈپازٹ جمع کرنے والی غیر بینکاری کمپنیوں کے لئے کیپیٹل ایڈووکیسی ریشو کا تصور بھی دیا گیا ہے جس میں غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کی ڈپوزٹ لینے کو کمپنی کی ایکویٹی ، کریڈٹ ریٹنگ اور کیپیٹل ایڈوکیسی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔ موجودہ غیر بینکاری کمپنیوں کو ایکویٹی کی نئی مقرر کی گئی حد پوری کرنے کے لئے ایک سال کا وقت دیا گیا ہے۔فنڈ مینجمنٹ کے حوالے سے ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کودیگر فنڈ مینجمنٹ کی سرگرمیوں کی بھی اجازت دے دی گئی ہے ۔ میوچل فنڈز انڈسٹری کے لئے مینجمنٹ فیس میں کمی کر دی گئی ہے اور فنڈز سے متعلقہ اخراجات کو کم سے کم رکھنے کے لئے حد مقرر کر دی گئی ہے جس سے سرمایہ کاروں کے منافع میں اضافہ ہو گا۔

مزید :

کامرس -