محکمہ ریونیو میں گریڈ 14کی آسامی پر تعینات اسٹنٹ ،کروڑوں روپے کے خفیہ اثاثوں کا مالک نکلا
لاہور(اپنے نمائندے سے)محکمہ ریونیو کے گریڈ14کی آسامی پر تعینات اسسٹنٹ ،کروڑوں روپے کے خفیہ اثاثوں کا مالک نکلا، پی آئی اے کو آپریٹو سوساٹی میں 4کروڑ روپے مالیت کی خرید کردہ ایک کنال کی کوٹھی کرایہ پر دیکر خود چوبرجی کوارٹر میں سرکاری رہائش گاہ پر قابض ہو گیا جبکہ گذشتہ کئی برسوں سے محکمہ ریونیو میں جمع ہونے والے گوشواروں میں خود کو بے گھر ظاہر کرتا رہا ۔باخبر زرائع کے مطابق محکمہ ریونیو کی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن میں بطور اسسٹنٹ تعینات ریاض حسین زاہد لاہور کی مختلف پوش سوسائٹیوں میں کروڑوں روپے کی جائیدادوں کا مالک نکلااور یہ جائیدادیں مذکورہ اہلکار نے ناصرف اپنے محکمہ کی نظروں سے اوجھل رکھی ہیں بلکہ پنجاب حکومت کو بھجوائے جانے والے گوشوارہ میں بھی فرضی اور بوگس تحریری آگاہی دیتا رہا مزید معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ اہلکار نے2012میں پی آئی اے کو آپریٹو ہاؤسنگ سکیم میں رقبہ تعدادی ایک کنال بمطابق لیٹرنمبری1531بتاریخ11-9-2012 کو این او سی جاری ہوا جس کی ممبر شپ نمبر2268ہے۔اس پر انتہائی عالیشان اور خوبصورت کوٹھی تعمیر کروائی ہے جس کی مالیت4کروڑ45لاکھ روپے بتائی جارہی ہے اس کے علاوہ بھی مذکورہ اہلکار نے جوہر ٹاؤن کی حدود میں درجنوں پلاٹس اپنے بچوں اور دیگر رشتہ داروں کے نام پر لگوا رکھے ہیں جبکہ محکمہ ریونیو کے انتظامی افسران سمیت سرکاری رہائش گاہوں کو الاٹمنٹ کرنے والے ڈائریکٹر اسٹیٹ لینڈ کو بھی دھوکہ میں رکھ کر چوبرجی میں الگ سے کوارٹر بھی الاٹ کروا رکھا ہے مزید اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مذکورہ اہلکار نے محکمہ ریونیو میں تعیناتی کے دوران اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے کروڑں روپے کے خفیہ اثاثے بنا لیے ہیں ریونیو ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ اہلکار نے محکمہ ریونیو میں تعیناتی کے دوران بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کی ہیں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت کی کروڑوں روپے کی فیس لیکر بھاگنے والے محرروں محمد ارشد اور چوہدری نصیر کی تعیناتی کے دوران بھی مذکورہ اہلکار ایچ آر سی برانچ میں تعینات تھا مزید معلومات کے مطابق سرکاری غبن میں بھی مذکورہ اہلکار ملوث ہے۔دوسری جانب مذکورہ اسسٹنٹ اہلکار نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ یہ تمام اطلاعات غلط ہیں اور میرے نام کا جو پراپرٹی این او سی دکھاے جارہا ہے نہ صرف وہ بلکہ دیگر دستاویزات جعلی ہیں جس کا مقصدمجھے صرف بدنام کرنا ہے۔ میں اس حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن اور نیب کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر ایسی کوئی بھی پراپرٹی میرے نام نکلے تو میں ہر سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔