گریڈ 17 میں ترقی کیلئے 8 سالہ ملازمت کی لازمی شرط ضروری نہیں ،سُپریم کورٹ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ محکمہ ریلوے میں گریڈ 17میں ترقی دینے کے لئے کسی ملازم پر8سالہ ملازمت کی لازمی شرط کا اطلاق نہیں ہوتا ۔عدالت نے اس آبزرویشن کے ساتھ محکمہ ریلوے کے سینئر افسر کو گریڈ 17میں ترقی کے لئے اہل قرار دیتے ہوئے فیڈرل سروس ٹربیونل کا تنزلی کا فیصلہ کالعدم کر دیا۔سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے محمد اکرم جاوید کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ محکمہ نے انہیں تعلیمی قابلیت اور کارکردگی کی بنیاد پر گریڈ 17میں ترقی دی تاہم 13برس گزرنے کے بعد محکمے کے بعض افسروں نے درخواست گزار کی ترقی منسوخ کر دی جبکہ فیڈرل سروس ٹربیونل نے بھی قانون اور حقائق سے ہٹ کر درخواست گزار کی تنزلی کا حکم برقرا ر رکھا اور درخواست گزار کو ترقی کے لئے نااہل قرار دیدیا ،محکمہ ریلوے کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ گریڈ 17میں ترقی کے لئے 8برس کسی عہدہ پر فرائض سرانجام دینا لازمی ہے، اس لئے درخواست گزارگریڈ 17میں ترقی کے لئے اہل نہیں ہے ،فاضل بنچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریلوے کے سینئر افسر اکرم جاوید کو گریڈ 17میں ترقی کے لئے اہل قرار دے دیا ہے اور سروس ٹربیونل کافیصلہ بھی کالعدم کر دیا ہے، فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ ریلوے ایسا کوئی نوٹیفکیشن پیش نہیں کر سکا جس سے یہ ثابت ہو تا ہو کہ گریڈ 17میں ترقی کے لئے کسی بھی عہدے پر 8برس ملازمت کرنا لازمی ہے۔
گریڈ17