آزادکشمیر کونسل کا 22 ارب 55 کروڑ سے زائد کا بجٹ پیش
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)آزاد جموں وکشمیر کونسل بجٹ کے اجلاس کی پہلی نشست وائس چیرمین اے جے کونسل و صدر آزادکشمیر سردار محمدمسعود خان کی صدارت میں آج آزادجموں وکشمیر کونسل سیکرٹریٹ بلڈنگ اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر اُمور کشمیر و گلگت بلتستان و منسٹر انچارج اے جے کے کونسل چوہدری محمدبرجیس طاہر نے 22 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد کامالی بجٹ برائے سال2016/17 کا بجٹ پیش کیا۔ رواں سال کے بجٹ کا تخمینہ پچھلے سال 2015/16 کے بجٹ سے تقریباً 715 ملین روپے زیادہ ہے۔بجٹ میں کل آمدن کا تخمینہ 17 ارب 31 کروڑ روپے ہے جس میں انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسز کی مد میں 15 ارب سے زائد وصولیوں کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے جو پچھلے مالی سال سے 17 فیصدزیادہ ہے ۔ اس کے علاوہ Capital receipts اور ٹیکس کے علاوہ دیگر ذرائع سے آمدن کا تخمینہ تقریباً 2 ارب روپے ہے۔پیش کردہ 22 ارب 55 کروڑ روپے کے بجٹ سے 5 ارب سے زائد رقم ترقیاتی کاموں اور تقریباً 2 ارب سے زائد رقم غیر ترقیاتی کاموں پر خرچ کی جائے گی ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیش کردہ بجٹ کا خسارہ غیرترقیاتی اخراجات میں کمی،3G,4G لائسنزکی فروخت و نیلامی سے حاصل شدہ آمدنی اور حکومت پاکستان کی جانب سے گرانٹ ان ایڈکی مدد سے پورا کیا جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 1974 ء کے ایکٹ کے مطابق ٹیکس محصولات کا 80 فیصدماہانہ بنیادوں پر آزادکشمیر حکومت کو دیے جاتے ہیں اسی طرح مالیاتی سال 2016-17 ء میں آزادکشمیر حکومت کو تقریباً 11 ارب 72کروڑ روپے دیے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ مالیاتی سال2014/15 اور2015-16 ء کے بقایات بھی دیے جائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت محمدنواز شریف کے وژن کے مطابق آزادکشمیر کی تعمیر وترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور محدود وسائل ہونے کے باجود آزادجموں وکشمیر کونسل پورے آزادکشمیر کی تعمیر وترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے اور اس ضمن میں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ رواں سال کے پیش کردہ بجٹ میں اس امر کو خصوصی طور پر ملحوظِ خاطررکھا گیا ہے کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ اُ ن کی لاگت میں اضافہ نہ ہو۔ اجلاس کے آغاز میں وفاقی وزیر اُمور کشمیرنے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور ایل او سی پر جاری بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کو چھرے والی بندوقوں سے چھلنی کر کے اور ایل اوسی پر معصوم بچوں اور مسافر بسوں پر حملے کر کے انتہائی سفاکی اور بزدلی کا مظاہرہ کر رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی کشمیر نے ایک نیا موڑ لیا ہے جس میں ہر گزرتے دن کا ساتھ زیادہ شدت آ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کے حقوق کے لیے تمام عالمی فورمز پر بھرپور آواز اٹھا رہی ہے اور انہوں نے محمدنواز شریف کے اس موقف کا بھی اعادہ کیا کہ کشمیری بھائیوں کی سفارتی ،اخلاقی و سیاسی جماعت جاری رکھیں گے۔اجلاس کے موقع پر وفاقی وزیر نے سردار مسعود خان کو صدر کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اُن کی سفارتی تجربے کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر کو بے حد تقویت ملے گی اس موقع پر صدر آزادکشمیر نے وفاقی وزیر کی جانب سے نیک خواھشات پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کونسل اجلاس کی صدارت اُن کے لیے باعث اعزاز ہے انہوں نے اس امر کی تجدید کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو دُنیا کے ہر فورم پر اُٹھانے کے لیے اپنی کوشش جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں اُن سے استوار کی گئی توقعات پر پورا اترنے کی بھرپورکوشش کریں گے ۔ صدرآزاد کشمیر نے کہا کشمیر سے متعلق ہم سب کے جذبات ایک ہیں اور اس مسئلے کے حل کے لیے ہم سب نے مل کر اپنی کوشش جاری رکھنی ہیں۔ اجلاس کے آغازمیں مقبوضہ کشمیر اور ایل اوسی پر شہید ہونے والے سویلین اور فوجی جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور فاتحہ خوانی کی گئی۔