پشاور میں دہشتگردی، حملے کے دوران دہشتگرد مسلسل قیادت کیساتھ رابطے میں رہے، دورے پر موجود افغان حکام کیساتھ مسئلہ اٹھایا: پاک فوج
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے کہاہے کہ پشاور ایگریکلچرڈائریکٹوریٹ پر حملہ کرنیوالے افراد حملے کے دوران مسلسل افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کی قیادت سے رابطے میں تھے ،ہم نے شواہد افغان ملٹری حکام کے سپرد کردیئے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل اے آروائے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھاکہ تحریک طالبان کی قیادت نے افغانستان میں پناہ لے لی ہے ، ہمارے پاس افغان حکام کو دینے کے لیے طالبان پناہ گزینوں کے حوالے سے ٹھوس شواہد موجود ہیں، افغان ڈی جی ملٹری آپریشنز ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں اور طالبان کے بارے میں شواہد ان کے سپرد کردیئے ہیں۔
ڈیلی پاکستان کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
میجر جنرل آصف غفور کاکہناتھاکہ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ، حملے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کردیا اوراگرایسا نہ ہوتاتوزیادہ نقصان کا اندیشہ تھا, فورسز نے قوم کو بڑے سانحے سے بچا لیا۔ انہوں نے بتایاکہ ممکنہ طورپر رکشے کا ڈرائیور بھی حملہ آوروں میں شامل تھا۔
یادرہے کہ جمعہ بارہ ربیع الاول کی صبح برقعہ پوش مسلح افراد نے ایگریکلچر ڈائریکٹوریٹ پر حملہ کردیاتھا جس کے نتیجے میں 9افراد شہید ہوگئے تھے تاہم اگلے دو گھنٹوں کے اندر ہی سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو موت کے گھاٹ اتار کر علاقے کو کلیئر کردیا۔
پشاور میں دہشتگردوں کے حملے کی تفصیلی خبر پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔