برہان وانی شہید کے بعد آزادی کا نیا استعارہ کشمیریوں کے دلوں کی دھڑکن بن گیا،20ماہ کی معصوم بچی کے ساتھ ایسا ظلم کے دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا 

برہان وانی شہید کے بعد آزادی کا نیا استعارہ کشمیریوں کے دلوں کی دھڑکن بن ...
برہان وانی شہید کے بعد آزادی کا نیا استعارہ کشمیریوں کے دلوں کی دھڑکن بن گیا،20ماہ کی معصوم بچی کے ساتھ ایسا ظلم کے دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے ظلم و بربریت اور درندگی نے ایک نئی داستان رقم کر دی ،آئے روز نہتے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم نے مودی سرکار کا بھیانک اور گھناؤنا  چہرہ مزید ننگا کر دیا ہے جبکہ قابض فوج کی جانب سے پلیٹ گنز کے بڑھتے ہوئے استعمال سے اب ایک20ماہ کی بچی ’’ حبہ جان‘‘ نشانہ بنی ہے جو شہید برہان وانی کے بعد جدوجہد آزادی میں کشمیری حریت پسندوں کے لئے نیا استعارہ بن گئی ہے ۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج جدوجہد آزادی کے لئے احتجاج کرنے کشمیری حریت پسندوں کے خلاف جہاں قتل و غارت کا بازار گرم کئے ہوئے ہے وہیں پلیٹ گنز کا بڑھتا ہو ئے استعمال سے سینکڑوں کشمیری نوجوان ’’چھرے ‘‘ لگنے سے اپنی بینائی بھی کھو رہے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں آنکھ میں چھرہ لگنے کا تازہ ترین واقعہ بیس ماہ کی ایک بچی حبہ جان کا ہے، جس کی دائیں آنکھ چھرہ لگنے سے تقریباً ضائع ہو چکی ہے اور وہ سری نگر کے بڑے ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔ حبہ جان کی آنکھ پر لگی پٹی والی تصویر اس وقت کشمیر میں نئی دہلی حکومت کے خلاف جاری تحریک کا ایک نیا استعارہ بن چکی ہے۔حبہ جان کے ساتھ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب اس کی والدہ اپنے اپنی 20ماہ کی بیٹی کو گود میں اٹھائے کھڑی تھی، قابض سیکیورٹی ادارے اور فوج 6کشمیریوں کی شہادت پر احتجاج کرنے والے نہتے مظاہرین پر آنسو گیس اور پلیٹ گنز کا بے دریغ استعمال کر رہی تھی کہ اسی اثنا میں ایک اہلکار نے گھر کے دروازے پر کھڑی ارسلا پر پلیٹ گنز کا فائر کیا ۔ننھی حبہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی بیٹی کو بچانے کے لئے اس کے منہ پر ہاتھ بھی رکھا تھا تاہم ایک چھرہ اس کی انگلیوں کو چیرتا ہوا معصوم حبہ کی آنکھوں میں جا لگا جس سے وہ بینائی سے محروم ہو گئی ہے ۔اب تحریک آزادی میں اس ننھی ہیرو کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تصویر برہان وانی شہید کے بعد لوگوں کے دلوں کو گرما رہی ہے اور 20ماہ کی حبہ تحریک آزادی میں ایک نیا استعارہ بن کر ابھری ہے۔

مزید :

انسانی حقوق -