کچکوٹ پل کی کشادگی اورتعمیر وقت کی ضرورت ہے،ملک شاہ محمد
بنوں (بیورورپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے،ملک شاہ محمد خان نے بنوں اور وزیرستان کیلئے گیٹ وے کی حثیت رکھنے والے تاریخی کچکوٹ پل کی کشادگی کا افتتاح کیا اس موقع پر منعقدہ تقریب میں ایڈیشنل سیکرٹری پی اینڈ ڈی خیبر پختونخوا شاہ محمود خان،ایکسن سی اینڈ ڈبلیو نوید خان،سابقہ ایکسن ہمراز خان،ایس ڈی او امیر اللہ خان،کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے مشران اور سرکاری محکموں کے آفسران کے علاوہ معززین بھی کثیر تعداد میں موجود تھے ایم پی اے ملک شاہ محمد خان نے فتہ کاٹ کر کچکوٹ برج اور پختون ڈیرہ کا افتتاح کیا اس موقع پر کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نے ایم پی اے ملک شاہ محمد خان جبکہ جنرل سیکرٹری عبدالمالک نے ایڈیشنل سیکرٹری پی اینڈ ڈی شاہ محمود خان کوروایتی پگڑی پہنائی بعدازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے ملک شاہ محمد خان نے کہا کہ اس تاریخی پل کی کشادگی اور تعمیر وقت کی اہم ضرورت تھی کیونکہ اسی راستے سے وسطی ایشیا ممالک تک تجارت کے دروازے کھلنے والے ہیں سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے صوبے کے چھ ڈویژنوں کی خوبصورتی اور سڑکوں کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بیوٹی فیکشن پراجیکٹوں کی منظوری دیدی اور ایک ارب کے زائد پراجیکٹ کیلئے مجھے فوکل پرسن مقر کیا لیکن چونکہ سڑکوں کی کشادگی انگریز دور سے نہیں ہوئی تھی اور کشادگی سے قبل سرکاری اراضی پر تجاوزات اور تعمیرات کو گرانا اور مسمار کرنا ناگزیر تھا اسلئجے اگر ہم تجاوزات کے خلاف اپریشن کرتے تو اسے سیاسی رنگ دیا جاتا ہم نے ڈی سی کو یہ اختیارایت دیئے اور سڑکوں اور منصوبوں کی تجویز ہم نے،سیکرٹری پی اینڈ ڈی شاہ محمود خان اور سابقہ ایکسن ہمراز خان نے تیار کیں یہی نہیں بلکہ ساڑھے سات ارب روپے کی لاگت سے سرکلر روڈ بھی منظور کروائی جبکہ جنوبی پختونخوا کیلئے ایکسپریس وے کی منظوری دی ہے اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے ساتھ سوموار کو ہماری میٹنگ ہے تاکہ بنوں میں لوگوں کی جائیدادیں اور زمینیں اس روڈ کی وجہ سے زیادہ متاثر نہ ہوں اسی طرح سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ہمارے مطالبے پر مال منڈی کی شہر سے باہر منتقلی،سرکلر روڈ،ڈبل سڑکوں اور دیگر منصوبوں کی منظوری دی ہے اور سابقہ دور حکومت میں بنوں کیلئے ساڑھیستائیس ارب روپے کے منصوبے منظور کئے ہیں چار تحصیلیں منظور کی ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے انہوں نے ممش خیل کیلئے سولر ٹیوب ویل کا اعلان کرتے ہوئے بعض دیگر منصوبوں کا بھی اعلان کیا جبکہ سابقہ دور میں منظور ہونے والے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔