طلبہ مارچ نکالنے والوں کے خلاف مقدمہ، ن لیگ بھی میدان میں آگئی ، عمران خان کو منافق قرار دے دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ ایک طرف طلبہ یونینز کی حمایت اور دوسری طرف اِن پر ایف آئی آر درج کرنا عمران خان کی منافقت اور دوغلا پن ہے،طلباء تنظیموں کو پرتشدد کہنے والے اِن کی بہتری کا کون سا ضابطہ مرتب کرپائیں گے؟پرتشدد تو وہ حکمران ہیں جنہوں نے آزادی اظہار کے آئینی و جمہوری حق پر قدغن لگادی ہے،عمران صاحب ”پرتشدد“ طالب علم نہیں، منتخب وزیراعظم اورپارلیمان پر حملے کرنے والے آپ تھے، عمران صاحب کا ٹویٹر پر قول اور حکومتی فعل میں مکمل طورپر تضاد پایا جاتا ہے۔
طلبہ تنظیموں کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے ٹوئٹ پر ردعمل میں مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایک طرف طلبایونین کی حمایت اور دوسری طرف اُن پر ایف آئی آر عمران صاحب کی سیاسی منافقت اور دوغلا پن ہے، ایک طرف عمران صاحب طالب علموں کی حمایت میں ٹویٹ کرتے ہیں دوسری طرف ان کی انتظامیہ طالب علموں پر پرچے کاٹ رہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ طلبا و اساتذہ کے خلاف درج ایف آئی آر واپس فوراً واپس لی جائیں،تمام گرفتار افراد کو فوری رہا کیاجائے،طلباء اور اساتذہ کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں۔انہوں نےکہاکہ طلبااوراساتذہ کو پرامن اظہار رائے کی آزادی سلب کرنا قابل مذمت اور آمرانہ رویہ ہے،آج ”پرتشدد“ کا لیکچر دینے والے گزشتہ کل پارلیمنٹ پر حملے، منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹ رہے تھے،ایف آئی آر تو پارلیمنٹ پر حملے اور منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹنے کا بیان دینے والوں پر ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ عمران صاحب کی مافیا حکومت پارلیمان، میڈیا، سیاسی مخالفین سمیت ہر اختلافی آواز بند کررہی ہے، کنٹینر پر نوجوانوں کو میٹھی باتیں سنانے والے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر جھوٹے مقدمے بنارہے ہیں،پرامن طلبااور اساتذہ پر جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔