پاکستان سے جانے والے ہاتھی کاون کی زندگی کی کہانی جو آپ کو معلوم نہیں 

پاکستان سے جانے والے ہاتھی کاون کی زندگی کی کہانی جو آپ کو معلوم نہیں 
پاکستان سے جانے والے ہاتھی کاون کی زندگی کی کہانی جو آپ کو معلوم نہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )35 سال پاکستان میں گزارنے والے ہاتھی ” کاون “ کو آخری کار رہائی مل گئی ہے اور وہ کمبوڈیا میں بنائے گئی خصوصی مقام پر پہنچا دیا گیا ہے جہاں وہ باقی کی زندگی آزادی سے بسر کرے گا ۔
تفصیلات کے مطابق کاون کی کہانی کچھ یوں ہے کہ اس کی پیدائش 1985 میں سری لنکا میں ہوئی اور صرف ایک سال کی عمر میں سری لنکانے اسے پاکستان کو تحفے میں دیا ، اس نے اپنی زندگی کے 35 سال چینوں میں جکڑے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں گزارے تاہم کاون کے اسلام آباد چڑیا میں آنے کے کچھ عرصے بعد ایک مادہ ہاتھی کو لایا گیا جسے ” سہیلی “ کا نام دیا گیا جو کہ 22 سال تک کاون کے ساتھ رہی لیکن 2012 میں اس کی موت ہو گئی ، اس کی موت کے بعد کاون قید تنہائی میں چلا گیا ۔
2015 میں کاون کی چینوں میں لپٹے ہوئے کی تصاویر انٹر نیٹ پر وائرل ہوئیں جس نے امریکی پاپ گلوکارہ ” چیر “ کی توجہ حاصل کی ، امریکی گلوکارہ نے کاون کو آزاد کروانے کیلئے مہم کا آغاز کیا ، 2020 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کاون کو رہا کرنے کا حکم دیا ، چونکہ پاکستان میں ہاتھیوں کیلئے کوئی ” سینکچری “ نہیں ہے اس لیے ” فور پاز آرگنائزیشن “ کو کاون کو کمبوڈیا پہنچانے کی اجازت دیدی گئی ۔
اس آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے ” ڈاکٹر عامر خلیل “ آسٹریا سے خصوصی کاون کی دیکھ بھال کیلئے پاکستان پہنچے جہاں انہوں نے کاون کی صحت درست کرنے کیلئے کام کیا ، جس کے بعد اسے کمبوڈیا منتقل کیا گیا ، تاہم جب عامر خلیل پاکستان پہنچے تو اس وقت کاون کی حالت خراب تھی ، درست غذا نہ ہونے کے باعث اس کا وزن بہت بڑھ چکا تھا ،کاون اپنا سر بھی دیوار کے ساتھ لگا کر رکھتا تھا اور اسے بے ترتیب ہلاتا رہتا تھا جس کا مطلب تھا کہ ہاتھی بہت پریشان ہے ،
ڈاکٹر عامر خلیل نے حوصلہ اور مستقل مزاجی سے کاون کا طویل علاج کیا ، وہ اس کا چیک اپ کرتے ، کاون کو اپنے ہاتھ سے کھانا کھلاتے اور اپنے ساتھ چہل قدمی کے لیے بھی لے جاتے تھے ، عامر خلیل کاون کیلئے گانا بھی گایا کرتے تھے ، عامر خلیل نے ہاتھی کا اعتماد حاصل کیا اور پھر اس کے دوست بن گئے ۔کمبوڈیا منتقلی سے قبل ہاتھی کا بھاری مقدار میں وزن کم کیا گیا اور اس کیلئے خصوصی کریٹ بنوایا گیا جس میں کاون کو کمبوڈیا منتقل کر دیا گیاہے جہاں اس کا شاندار استقبال کیا گیا ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -