یونیورسٹی آف نارووال میں اساتذہ اور ملازمین کی ہڑتال جاری، 10 روز سے تدریسی عمل تعطل کا شکار
نارووال(ڈیلی پاکستان آن لائن) یونیورسٹی آف نارووال میں اکیڈمک سٹاف اور دیگر ملازمین کی ہڑتال کو دس روز گزرنے کے باوجود حکومت کے کان پر جون تک نہ رینگی۔ ہڑتال کے باعث یونیورسٹی میں تدریسی عمل 10 روز سے معطل ہے۔
ہڑتالی اساتذہ اور دیگر ملازمین کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی آف نارووال کے 86 ملازمین بشمول اساتذہ 2016 میں سلیکشن بورڈ اور سنڈیکیٹ کے ذریعے لانگ ٹرم کنٹریکٹ پر تعینات ہوے تھے اور تقریبا پچھلے چھ سال سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے پنجاب ریگولرائزیشن آف سروسز ایکٹ کے تحت تمام اداروں اور یونیورسٹیز کے ملازمین ریگولر ہو چکے ہیں لیکن صرف یونیورسٹی آف نارووال کے اساتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے حتی کہ ان اساتذہ کی فائل سنڈیکیٹ اور متعلقہ اداروں سے منظوری کے بعد وزیراعلی پنجاب کی منظوری باقی ہے ۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے الٹا یونیورسٹی انتظامیہ ہمیں ریگولر کرنے کی بجاے دوبارہ سے نئے لوگ بھرتی کر رہی ہے۔اساتذہ نے چانسلر گورنر پنجاب ، وزیراعلی پنجاب ، وزیر ہائیر ایجوکیشن اور سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن سے فوری نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب سے گزارش ہے کہ ان ملازمین کی سمری فوری منظور کر کے 86 خاندانوں کے روزگار کا مسئلہ حل کروائیں۔