خاتون منیجر نے ملازمین کو بوسے کا ایموجی بھیجا تو ایک ملازمہ نے اسے ہم جنس پرست سمجھ کر ایسا کام کردیا کہ ہوش اڑ گئے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک خاتون باس کو اپنے ملازمین کو بھیجے گئے ٹیکسٹ میسجز کے آخر میں بوسے کا ایموجی ڈالنا مہنگا پڑ گیا، ایک خاتون ملازم اس ایموجی کا غلط مطلب لے کر اپنی باس کی محبت میں ایسی گرفتار ہوئی کہ حواس کھو کر بالآخر اسی پر قاتلانہ حملہ کر دیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 31سالہ ناﺅمی وہیلر برطانوی شہر یارک کے ایک ہالیڈے پارک میں ملازمت کرتی تھی جہاں اس کی ہیتھر ولکنسن کلینر منیجر تھی۔
ہیتھرو کی عادت تھی کہ وہ اپنے تمام ماتحت ملازمین کو بھیجے جانے والے میسجز کے آخر میں بوسے کا ایموجی شامل کر دیتی تھی۔ تاہم ناﺅمی نے اس کا غلط مطلب لیا اور سمجھ بیٹھی کہ ہیتھرو ہم جنس پرست ہے اور اسے پسند کرتی ہے۔ اس نے ہیتھرو کو نازیبا قسم کے ٹیکسٹ میسجز بھیجنے شروع کر دیئے، جن کی پاداش میں اسے نوکری سے بھی نکال دیا گیا مگر اس نے یہ سلسلہ جاری رکھا۔
رپورٹ کے مطابق کئی ماہ تک جب ہیتھرو کی طرف سے اس کو کوئی جواب نہیں ملا تو بالآخر گزشتہ دنوں اس نے ہتھوڑے سے ہیتھرو پر حملہ کر دیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے ناﺅمی کو گرفتار کرکے یارک کراﺅن کورٹ میں کیا، تاہم اس کے ذہنی عارضے میں مبتلا ہونے کے باعث عدالت کی طرف سے اسے علاج کے لیے ذہنی امراض کے ہسپتال بھجوا دیا گیا ہے۔