لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن نے نومبر 2021ءتک کتنے مقدمات نمٹائے ؟ پیشرفت رپورٹ جاری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن نے نومبر 2021میں مختلف مقدمات نمٹانے سے متعلق پیشرفت رپورٹ جاری کر دی ہے ، رپورٹ کے مطابق کمیشن کو ملک بھر سے مارچ 2011ءسے 30نومبر 2021ءتک مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے آٹھ ہزار دو سو 79کیسزموصول ہوئے ہیں ، ان کیسز میں سے کمیشن نے چھ ہزار 47کیسز نمٹا دیئے ہیں جن میں نومبر 2021ءکے دوران نمٹائے گئے 123کیسز بھی شامل ہیں۔
چیئرمین کمیشن جسٹس(ر) جاوید اقبال کی صدارت میں لاہور میں سماعتیں کی گئیں جس کے نتیجے میں پنجاب سے متعلق سات کیسز نمٹائے گئے ، کمیشن کے ہیڈ آفس اسلام آباد اور سب آفس کراچی میں معمول کے مطابق سماعتیں کی گئیں۔ کمیشن نے لاپتہ افراد کی باضابطہ جامع فہرست کے علاوہ سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی جانب سے صوبہ بلوچستان سے متعلق لاپتہ افراد کی ایک پرانی فہرست جمع کروائی گئی ، تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد یہ معلوم ہوا کہ اکثر کیسز میں لاپتہ افراد سے متعلق معلومات /دستاویزات ناکافی ہیں جو کہ لاپتہ فرد کی تلاش کے لئے بہت ضروری ہیں تاہم کمیشن نے ان مقدمات کے تناظر میں متعلقہ فریقوں سے رپورٹس طلب کر لی ہیں جس میں ان کا نام، والدین، لاپتہ ہونے والے علاقے ،تحصیل سے متعلق معلومات طلب کی گئیں ۔
اس تناظر میں ڈپٹی کمشنر ضلع کیچ ، آواران اور پنجگور نے اپنا جواب بھیجا اور بعض لاپتہ افراد کی اپنے گھروں کو واپسی کی تصدیق سے متعلق کمیشن کو سرٹیفکیٹ بھیجے جبکہ 748لاپتہ افراد کے اپنے گھروں کو واپس آنے کی اطلاعات ہیں۔ بلوچستان کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کا معاملہ بھی کمیشن نے وزارت داخلہ بلوچستان اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ ا ٹھایا ہے۔ابتدائی نوٹس کے بعد یہ دیکھا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش میں تیزی کے لئے کمیشن کے ایک رکن کی ریجنل آفس کوئٹہ میں موجودگی ضروری ہے ، اس تناظر میں کوئٹہ میں کمیشن کا ریجنل آفس قائم کر دیا گیا ہے جس نے 15نومبر 2021ءسے کمیشن کے سینئر ممبر اور ریجنل آفس کے انجارچ جسٹس فضل الرحمن کی سر براہی میں کام شروع کر دیا ہے حالانکہ ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں بھی ان کی خدمات کی اشد ضرورت ہے۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نومبر 2021ءکے 15دنوں کے دوران 60سے زائد لاپتہ افراد کو تلاش کیا گیا ہے۔بلوچستان کے بی ایریا سے تعلق رکھنے والے 808لاپتہ افراد کو تلاش کیا گیا ہے جو کہ اپنے گھر وں میں واپس پہنچ گئے ہیں باقی رہ جانے والے لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی انتھک کوششوں اور شاندار قیادت میں 6047کیسز کو نمٹانا ممکن ہوا ہے۔گھروں کو واپس لوٹنے والے لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے چیئرمین کمیشن کا دلی شکریہ ادا کیا ہے ، اسی طرح لاپتہ افراد کمیشن اقوام متحدہ کے لاپتہ افراد سے متعلق ورکنگ گروپ کے ہر اجلاس کے بعد اس کی رپورٹس پر جواب دیتا ہے۔
کمیشن کو وزارت خارجہ کے ذریعے اس ورکنگ گروپ کے 20سے 29ستمبر 2021ءکو ہونے والے 125ویں اجلاس کی رپورٹ موصول ہو گئی ہے۔ ورکنگ گروپ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لاپتہ افراد قومی کمیشن کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹس کی بنیاد پر پاکستان کے خلاف 13کیسز کو فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے جبکہ 15لاپتہ افراد جو کہ افغانی ہیں اور 1985ءسے 1990ءکے دوران لاپتہ ہوئے تھے یہ کیسز لاپتہ افراد قومی کمیشن ، وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس اور وزارت خارجہ اور جنیوا میں پاکستان کے مستقل مشن کی کوششوں سے افغانستان کی جانب منتقل کر دیئے گئے ہیں۔