پاکستانی خواتین اور حقوق نسواں کے موضوع پر کتاب کی تقریب رونمائی
اسلام آباد ( پ ر)خواتین کے حقو ق کے لئے سوالات کے حل کے لئے کہ خواتین کو کس طرح تحفظ فراہم کیا جائے پاکستانی معاشرہ ایک درست سمت میں پیش قدمی کرے گا۔حقوق نسواں کی علمبردار معروف خواتین کی کثیر تعداد نے کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت کی۔عائشہ سروری کی کتابNavigating Pakistani Feminism: Fight by Fight،پر حقو ق نسواں کی معروف کارکن منیزہ ہاشمی ،حقوق نسواں کے لیے کام کرنے والی خیبر پختونخواہ / فاٹا کی سرگرم کارکن اور وکیل رخشندہ ناز اور پاکستانی سیاستدان ماروی میمن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہو ئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے ملک میں خاص طور پر پسماندہ طبقات میں جس طرح خواتین کے ساتھ سلوک کیا جاتا ہے اس سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔شرکاء نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان میں خواتین کو قانونی اور ثقافتی تحفظات فراہم نہ کئے گئے تو انہیں حیران کن سطح پر گھریلو تشدد اورکام کرنے کی جگہ پرہراساں کئے جانے کا عمل جاری رہے گا ۔ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں دوران زچگی خواتین کی موت اور خواتین پر تشدد کی شرح بلند ترین ہے۔
جبکہ عالمی سطح پر پاکستان ، صنفی مساوات کے معاملے میں تقریباً آخری درجہ پر ہے ۔ عاشہ سروری نے پاکستا ن میں خواتین کے حقو ق پر شکوک و شبہات کا اظہار کرنے والوں کے جواب میں کہا کہ’’ ہمیں مسلسل کہا جاتا ہے کہ یہ معاشرہ خواتین کی عزت کرتا ہے لیکن خواتین کی اس عزت اور احترام کے باوجود ان کے حقوق کا خیال نہیں رکھا جاتا ۔‘‘ منیزہ ہاشمی نے اس بات کو سمجھنے پر زور دیا کہ ہم سب کو خواتین کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کے خلاف متحد ہونے کی سخت ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اکٹھے ہونے کا مقصد تصوراتی سوالات کا جواب دینا نہیں ہے کہ ملک میں حقو ق نسواں کیوں ضروری ہے بلکہ ہم یہاں اس لئے بھی موجود ہیں کہ ہم خواتین میں یہ شعور اجاگر کریں کہ انہیں بھی اپنے حقو ق کے لئے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔