وزیر اعلٰی سندھ حلف اٹھانے کے فوراُُبعدعزیر بلوچ کی خدمت میں حاضر ہوئے، خواجہ اظہار الحسن

وزیر اعلٰی سندھ حلف اٹھانے کے فوراُُبعدعزیر بلوچ کی خدمت میں حاضر ہوئے، ...
 وزیر اعلٰی سندھ حلف اٹھانے کے فوراُُبعدعزیر بلوچ کی خدمت میں حاضر ہوئے، خواجہ اظہار الحسن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیر اعلٰی سندھ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائم علی شاہ وزارت اعلٰی کا حلف اٹھانے کے فوراُ بعدعزیر بلوچ کی آشیر باد لینے اس کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی سید قائم علی شاہ نے حلف لینے کے بعد قاعد اعظم کے مزار پر حاٖضری دینے کی بجائے عزیر بلوچ کے پاس حاٖضری دینے کو فوقیت دی۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے پہلے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کی وفاداری کا حلف اٹھانے والے اس کی مخالفت کس طرح کر سکتے ہیں۔اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ حکومت تھر پارکر کی صورت حال پر خاموشی اختیا ر کئے ہوئے ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ مظلوم اور بے کس عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے اپنی آواز اٹھاتی رہے گی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دہشتگردآئے روز تعلیمی اداروں پر حملے کر رہے اور ایسی صورت حال میں ہمیں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت سکولوں کی سکیورٹی پر توجہ دینی چاہئے لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت نے صوبے کے تعلیمی اداروں کی سکیورٹی پر ایک روپیہ خرچ نہیں کیا بلکہ سات ارب کی سمری ابھی تک دفتروں میں بھٹک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق جے آئی ٹی پر عمل ہو اور حکومت سندھ اس پر رکارٹ نہ ڈالے تو کراچی میں امن ہو جائے گا۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہناتھا کہ کراچی میں گینگ سیاست کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ ایم کیو ایم نے تو تمام تکالیف برداشت کیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سندھ حکومت کس طرح رکاوٹیں ڈالتی ہے اور پھر کیا کارروائی ہوتی ہے

مزید :

کراچی -