سیشن کورٹ میں فائرنگ کے واقعات،ڈیوٹی اہلکارکسی ملزم کو نہ پکڑسکے
لاہور(رپورٹ،یونس با ٹھ) سیشن کورٹ اور اس کی حدود میں درجنوں خونی واقعات پیش آ چکے ہیں۔حال ہی میں سیشن کورٹ کے اندر دو سگے بھائیوں کو مخالفین نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھاافسوس ناک امر یہ ہے کہ کسی ایک واقعہ کا ملزم بھی پولیس موقع پرپکڑ نہ سکی، غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاکر آئندہ ایسا سکیورٹی پلان تشکیل دیا جائے گا کہ کوئی بھی ملزم معزز عدالتوں کے احاطوں میں اسلحہ لے کر داخل نہ ہوپائے، سی سی پی او ۔تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل سیشن کورٹ میں دو حقیقی بھائیوں شانی اور مانی کومخالفین نے عدالت میں فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا اور ملزمان اسلحہ لہراتے ہوئے داخلی راستوں سے فرار ہو گئے تھے جبکہ احاطہ عدالت کے داخلی راستوں پر تعینات پولیس اہلکار ملزموں کو گرفتار نہ کر سکے تھے۔ اسی طرح سمن آباد کے رہائشی ایک نو عمر لڑکے نے اپنے باپ میاں کاشف کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے مخالف کوسیشن کورٹ کے احاطہ میں قتل کردیا اور وہ موقع سے اسلحہ سمیت فرار ہوگیا جبکہ کچھ عرصہ قبل برکی ہڈیارہ کے رہائشی چچا بھتیجا ابراہیم وغیرہ کو جائیداد کے تنازع پر ان کے مخالفین نے سیشن کورٹ کے داخلی راستے سے چند قدموں کے فاصلے پر فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتارا اور فرار ہوگئے جبکہ عارف امیر عرف ٹیپو کو بھی سیشن کورٹ میں پیشی پر جاتے ہوئے ان کے مخالفین نے سیشن کورٹ کے قریب فائرنگ کر کے جان سے مارنے کی کوشش کی البتہ وہ بچ گئے تاہم ملزمان نے آتشیں اسلحہ سے فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔
فائرنگ/واقعات