پنجاب اسمبلی : میڈیکل سپلائیز اتھارٹی کے قیام کا بل منظور
لاہور( نمائندہ خصوصی ) پنجاب اسمبلی میں میڈیکل سپلائیز اتھارٹی کے قیام کا بل پاس اور چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری بہاولپور ،بہاولپور ڈویلپمنٹ آتھارٹی ،میعاد سماعت کے بل ،آرڈیننس ہیپاٹائٹس 2017، آرڈیننس تیایجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی لاہور 2017 اور آرڈیننس صدقات و خیرات 2018 ایوان میں پیش کر د ئیے گئے ہیں نیز آرڈیننس ہیپاٹائٹس اور آرڈیننس تیایجن یونیورسٹی ٹیکنالوجی لاہور کی مدت نفاذ میں توسیع کی قراردادیں بھی کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہیں دوسری جانب سرکاری کاروائی کے دوران اپوزیشن نے ایوان کی کار وائی کا واک آؤٹ کیا ،سپیکر نے اپوزیشن اراکین کو بل کی محالفت میں نہ بحث کرنے دی اور نہ ان کی تجاویز لیں ، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سپیکر کی جانب سے اپوزیشن اراکین کو زدوکوب کرنا غیر مناسب ہے گنے کے کاشتکاروں پر بحث کے دوران اپوزیشن اراکین ملز مالکان کے کاشتکاروں کے ساتھ ظالمانہ رویے کیخلاف پھٹ پڑے ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی حسب روائت ایک گھنٹہ 12منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا۔میڈیکل سپلائیز اتھارٹی پنجاب بل کے مطابق اس اتھارٹی کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ پنجاب میں معیاری ادویات اورطبی ساز و سامان کی خریداری صحت عامہ کے اداروں کو فوری منصفانہ تقسیم کیلئے موثر انتظامی مقاصد کے حصول کیلئے اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔اس اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر لاہور میں ہو گا جبکہ ذیلی دفاتر پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی قائم کیئے جائیں گے۔وزیر خوراک بلال یاسین نے کے گنے کے کاشتکاروں کے مسائل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا جو ملز مالکان کاشتکاروں کی ادائیگی نہیں کر رہے ان کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا سپیکر کی جانب سے اپوزیشن اراکین کو زروکوب کرنا غیر مناسب رویہ ہے ہم اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔وزیر خوراک گنے کی ادائیگیوں پر حکومت کی کارکردگی بیان کیے جا رہے ہیں لیکن حقائق اس کے بر عکس ہیں۔گنے کی بحث میں اپوزیشن رکن سردار شہاب الدین ،احمد خان بھچر،سردار وقاص حسن موکل،عارف عباسی،ڈاکٹر نوشین حامد ،سعدیہ سہیل ،آصف محمود سمیت دیگر نے حصہ لیا۔
پنجاب اسمبلی