افغان امن معاہدہ کے بہت قریب، آئندہ افغانستان کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگا: ملیحہ لودھی

  افغان امن معاہدہ کے بہت قریب، آئندہ افغانستان کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن (این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ اگر امریکہ ہماری بات مان لیتا تو افغانستان میں 19سال جنگ نہ لڑناپڑتی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ افغانستان کی طویل جنگ میں امن معاہدے کے اتنے قریب کبھی نہیں تھے جتنے اب ہیں تاہم امریکہ کتنے فوجی رکھنا چاہتا ہے؟ مستقبل میں افغانستان کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگا اور سیز فائر جیسی شرائط پر دونوں فریقین میں رضامندی ہونا باقی ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ اور افغانستان اہم شراکت دار ہیں جو کچھ کرنا ہے ان دوممالک نے کرنا ہے پاکستان صرف مدد کر سکتا ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کا ماضی امریکہ کے ساتھ تعلقات پر اثراندازہوتا ہے، ہماری خارجہ پالیسی میں عوام کی خواہش بھی شامل ہونی چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں جس کیلئے ضروری ہے کہ پالیسی ساز عوام کی آواز بھی سنیں۔انہوں نے کہاکہ ہر تعلق ایک خاص ماحول میں پروان چڑھتا ہے اور اب ماحول ماضی جیسا نہیں رہا،کوئی ملک اکیلا آگے نہیں بڑھ سکتا، چین اور امریکہ کو ایک ساتھ لے کر چلنا مشکل ہے لہذا مستقبل میں بھی سفارتی محاذ پر مسائل رہیں گے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ اگر طالبان امریکہ میں معاہدہ نہ ہوا تو پاکستان سمیت سب کا نقصان ہوگا۔انہوں نے کہاکہ 53 سال بعد کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس ہونے سے پتا چلتا ہے کہ یہ کتنا مشکل کام ہے۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے مسئلہ کشمیر پر مہم مزید تیز کرے۔ سیکیورٹی کونسل کے مستقل ممبران کی بات زیادہ مانی جاتی ہے اور ان میں زیادہ تر بھارت کے اتحادی ہیں جس کے سبب پاکستان کیلئے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔
ملیحہ لودھی

مزید :

صفحہ آخر -