خواتین تحفظ ایکٹ پر عمل درآمد نہ ہونے سے جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں‘ مختیاراں مائی کی بات چیت
جام پور(نامہ نگار) خواتین کے تحفظ ایکٹ بل پر عمل درآمد نہ ہو نے سے جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں (بقیہ نمبر26صفحہ12پر)
۔ موجودہ حکومت فوری طور پر خواتین ایکٹ پر عمل درامد کرکے خواتین کو تحفظ فراہم کرئے۔ ہراسمنٹ سیل کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے تحصیل سطح پر قائم کیا جائے۔ علاقہ پچادھ اور کوہ سلیمان کے پہاڑوں میں خواتین سے انسانی سوز سلوک کیا جارہا ہے۔ کالا کالی کی بھینٹ چڑھا کرکے جانوروں کی طرح فروخت کیا جارہا ہے۔ بی ایم پی پولیس سرداروں کے سامنے بے بس ہو چکی ہے۔وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعظم عمران خان فوری طور پر اس مسلہ پر توجہ دیں ان خیالات کا اظہار مختیاراں مائی نے جام پور کی سماجی رہنماء ودعا ویلفیئر سوسائٹی کی صدر میڈیم کائنات ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو اب اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاتون کے حقوق میں وڈیرہ۔ شاہی نظام اور سرداری نظام سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ جنوبی پنجاب کے علاقہ ڈیرہ۔ غازی خان۔ تونسہ۔ راجن پور۔ روجھان اور علاقہ پچادھ اور کوہ سلیمان کے پہاڑوں کے علاقے شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ازخود نوٹس لے کرکے خواتین کے تحفظ ایکٹ بل پر عمل درامد کرائیں۔ علاوہ ازیں میڈیم کائنات ملک نے راجن پور میں خواتین کو حقوق کے حصول میں درپیش مسائل سے اگاہ کیا۔
مختیار مائی