چیئرمین سینیٹ ،سپیکر قومی اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بلز تیار،کتنے اضافے کی تجویز دی گئی؟جان کر ہی عوام کا غصہ آسمان سے باتیں کرنے لگے گا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ،سپیکر اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کے بلز تیار کرلیے گئے۔
چیئرمین سینیٹ,سپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ممبران کی تنخواہوں، الاؤننسز اور مراعات ایکٹ میں ترمیم کے تین بلز سینیٹ ایجنڈا میں شامل کرلیے گئے جو پیر کو سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے,یہ بلز سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سجاد حسین توری، دلاور خان، ڈاکٹر اشوک کمار اور دیگر سینیٹرز کی جانب سے جمع کرائے گئے ہیں۔چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ، الاؤنس اور مراعات میں اضافے کے بل میں کہا گیا کہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ سپریم کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے مطابق مقرر کی جائے۔چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ 2 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ، 79 ہزار روپےمقرر کی جائے۔بل کےمطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اورڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے برابر کی جائے ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ ایک لاکھ 85 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ 29 ہزار روپے کی جائے۔ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز ایکٹ میں ترمیم کے بل میں کہا گیا کہ ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے مقرر کی جائے۔ممبران پارلیمنٹ کو سفر کے لیے ٹرین کی ائیر کنڈنشنڈ کلاس ٹکٹ کے برابر رقم دی جائے۔ممبران پارلیمنٹ کو جہاز کے بزنس کلاس کے ٹکٹ کے مطابق سفر الاؤنس دیا جائے۔ بزریعہ سڑک سفر کی صورت میں ممبران پارلیمنٹ کو 25 روپے فی کلومیٹر سفر الاؤنس دیا جائے۔
بل میں تجویز دی گئی کہ ممبر پارلیمنٹ کے بیرون ملک دوروں میں فرسٹ کلاس ائیر ٹکٹ دیا جائے،ممبر پارلیمنٹ کو 25 فرسٹ کلاس بزنس ائیر ٹکٹ فراہم کیے جائیں،ملک کے اندر سفر کے لیے ممبر پارلیمنٹ کی اہلیہ، شوہر یا بچے بھی ان ٹکٹس کو استعمال کرسکیں۔بلز کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کو کو ملنے والے تنخواہ ان کے روزانہ کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ حالیہ مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی نے عام عوام کی طرح چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو بھی متاثر یا ہے۔