حافظ محمد عمران ضیاء کی وزارت ماحولیات کی رومینہ خورشید عالم اور پارلیمانی سیکریٹری ماحولیات احمد عتیق انور سے ملاقات، ماحولیاتی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات کی تائید

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن جرمنی کے سیکرٹری انفارمیشن حافظ محمد عمران ضیاء جنجوعہ نےمنسٹری آف ماحولیات کی رومینہ خورشید عالم اور پارلیمانی سیکرٹری ماحولیات انجنیئر رانا احمد عتیق انور سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس دوران پاکستان میں ماحولیاتی بہتری کے لیے حکومت کے اقدامات کو سراہا گیا۔
ملاقات کے دوران شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان میں شجر کاری مہم جیسے منصوبے ملک بھر میں ہونےچاہئیں، جو ماحولیاتی آلودگی کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو محدود کرنے میں مدد دیں گے ، حکومت نے شہروں اور دیہات میں صفائی اور شجرکاری مہمات کے ذریعے ماحولیاتی بہتری کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ملاقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ پاکستان نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے سخت قوانین متعارف کرائے ہیں، جن میں صنعتی آلودگی پر قابو پانے اور ماحولیاتی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پالیسیاں شامل ہیں۔حکام نے بتایا کہ حکومت سولر، ونڈ اور ہائیڈرو پاور جیسے متبادل توانائی کے ذرائع پر کام کر رہی ہے تاکہ فوسل فیول پر انحصار کم ہو اور کاربن کے اخراج میں کمی آئے۔
اس کے علاوہ بڑے شہروں میں پلاسٹک کے تھیلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ پلاسٹک کی آلودگی کو کم کیا جا سکے، فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی، الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی، اور جدید ٹرانسپورٹ سسٹم جیسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، سکولوں، کالجوں اور عوامی سطح پر ماحولیاتی مسائل پر آگاہی مہمات چلائی جا رہی ہیں تاکہ عوام کو ان کے کردار کا احساس دلایا جا سکے۔
اسی طرح پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر مختلف ماحولیاتی منصوبے شروع کیے ہیں، جیسے پیرس معاہدہ اور دیگر کلائمیٹ چینج انیشیٹوز۔ یہ تمام اقدامات ماحولیاتی بہتری میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں، لیکن اس میں عوام کا تعاون بھی انتہائی ضروری ہے تاکہ ہم ایک صاف اور سرسبز پاکستان بنا سکیں۔
اس موقع پر پرائم منسٹر یوتھ کونسل اوورسیز چیپٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر خالد محمود رانا، رانا زاہد اقبال صدر پاکستان مسلم لیگ ن ساؤتھ افریقہ، نیو یارک سے بسمہ ممبر پرائم منسٹر یوتھ کونسل، عثمان آشرف ممبر پرائم منسٹر یوتھ کونسل ہانگ کانگ چیپٹر ، اور بشری عمران ضیاء (جرمنی ) بھی موجود تھیں۔