2014،پنجاب میں5ہزار269افراد قتل ،اجتماعی بد اخلاقی کے236واقعات پیش آئے
لاہور(شعیب بھٹی )پنجاب بھر میں گزشتہ سال 5ہزار 269افراد قتل ہوئے ، جس میں اندھے قتل کے 636، فرقہ وارانہ قتل کے 14واقعات شامل ہیں جبکہ ڈکیتی مزاحمت پر 231افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔گزشتہ سال اقدام قتل کے 6165واقعات رونما ہوئے،خواتین سے ا جتماعی بداخلاقی کے236اوردوران ڈکیتی بداخلاقی کے 3واقعات پیش آئے ،بچوں کے اغواءکے 12ہزار244، اغواءبرائے تاوان کے 94، اورگاڑیاں چوری و چھیننے کے 22ہزار485واقعات ہوئے۔واضح رہے کہ کروڑوں روپے کے فنڈز لینے والی لاہور پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے قلع قمع کرنے کے بلندو بانگ دعوے گزشتہ سال 2014میں بھی جھوٹے نکلے ۔ واضح رہے کہ کروڑوں روپے کے فنڈز لینے کے باوجود دن بدن بڑھتے ہوئے جرائم کو روکنے میں پولیس کو ناکامی کا سامنا رہاہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اب تک ایسے درجنوں ہائی پروفائل کیسز فائلوں میں دبے ہوئے ہیں جن کا سراغ لگانے میں بھی پولیس ناکام رہی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق افسران بالا کی جانب سے "پریشر"بڑھنے پر چھوٹے موٹے جرائم میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے کر انہیں گینگ کی شکل دے دی جاتی ہے اور سینکڑوں کے حساب سے ہونے والی وارداتوں کو پھر ان زیر حراست ملزمان کے کھاتے میں ڈال کر گینگ کا نام دے دیا جاتا ہے جبکہ اصل جرائم پیشہ افراد پولیس کی گرفت سے بچ نکلتے ہیں جس کے باعث جرائم رکنے کا نام نہیں لیتے ہیںجو کہ پولیس کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔