سانحہ پشاور، متاثرہ بچوں کی آپ بیتی نے سب کو رلا دیا
لاہور (ویب ڈیسک) سانحہ پشاور کو دوہفتے سے زائد کا وقت ہوگیاہے لیکن آج تک نقوش ذہنوں میں موجود ہیں ، حملے میں بچ جانیوالے طلباءنے اپنی روداد سناکر تقریب میں موجود تمام حاضرین کو رلادیا۔
پنجاب یونیورسٹی میں ہونیوالی تقریب میں پہلی جماعت کے طالب علم ارباز نے کہا کہ فائرنگ کی آواز سن کر اساتذہ نے کہا کہ چھپ جاﺅ ،پھر میرے بھائی اور کزن آگئے جس کے بعد ہم واش روم میں چھپ گئے، کچھ دیر بعد فوج نے آکر ہمیں نکالا۔ بچوں کے والد نے بھی افسوسناک واقعہ کی تفصیل سے آگاہ کیا۔
آرمی سکول پشاور کے دسویں جماعت کے طالب علم ارباب کریم نے کہا کہ دہشت گرد آڈیٹوریم کا دروازہ توڑ کر داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی، میرے آٹھ کلاس فیلو موقع پر شہید ہوگئے لیکن وہ خود بڑا ہو کر فوج میں جائے گا اور دہشت گردوں سے بدلہ لے گا۔
متاثرہ بچوں کے کزن ارباب حمزہ نے کہا کہ اگر دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ بچوں کو ٹارگٹ کرکے ہمیں سکول جانے سے روک سکتے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔
وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ نیٹو کی ایجنسیاں دنیا بھر میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہی ہیں اور انتہا پسندوں کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کررہی ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ دہشت گردی کا علاج صرف فوجی آپریشن نہیں بلکہ اس کا ذہنی طور پر بھی سدباب کرنا ہوگا،اسلام سے ہماری دوری کا دشمن فائدہ اٹھارہے ہیں۔ اگر ہمارے پاس ایک نظام تعلیم ہوتا تو معاشرے میں یہ خلفشار نہ ہوتا۔
تقریب میں شہداءکیلئے دعا بھی کی گئی۔