2018ء میں 17ء کی نسبت30فیصد زیادہ حادثات ہوئے،رضوان نصیر
لا ہو ر (کر ائم رپو رٹر)پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو 1122)نے سال 2018میں1092900 ایمرجنسی متاثرین کو کل1032859ریسکیو آپریشنز میں سات منٹ کا اوسطً ٹائم برقرار رکھتے ہوئے ریسکیو کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2018میں پچھلے سال کی نسبت حادثات کی تعداد میں 30فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ان خیالات کا اظہارڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122ڈاکٹر رضوان نصیر نے گزشتہ روز سال2018کی سالانہ کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ریسکیو ہیڈ کوارٹرز میں کیا جس میں ریسکیو کے تمام شعبہ جات کے سربراہان نے شرکت کی اور انہوں نے پنجاب بھر میں ایمرجنسیز کے حوالے سے روڈ ٹریفک حادثات، میڈیکل، آگ، عمارتوں کے منہدم، جرائم، ڈوبنے کی ایمرجنسیز، سلنڈر دھماکوں، بلندی سے گرنے کی ایمرجنسیز، ڈیلیوری کیسزاور دیگر متفرق ایمرجنسیز کے بارے میں آگاہ کیا۔شعبہ آپریشنز کے سربراہ ایاز اسلم نے ڈی جی ریسکیوپنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ریسکیو 1122نے 2018 میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سات منٹ سے کم رسپانس ٹائم برقرار رکھتے ہوئے 1032859 ریسکیو آپریشنز میں1092900ا یمرجنسی متاثرین کو ریسکیوکیا۔
سال2018میں کل 331671ٹریفک حادثات ہوئے جبکہ2017میں 265510روڈ ٹریفک حادثات ہوئے ، اس تناسب سے ٹریفک حادثات میں25فیصد اضافہ دیکھاگیاہے، اسی طرح گزشتہ سال 17557آتشزدگی کے واقعات ہوئے جبکہ سال 2017میں 16455آتشزدگی کے حادثات رونما ہوئے جوکہ 2017کی نسبت6.70فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایاکہ میڈیکل ایمرجنسیز میں بھی36.72فیصد اضافہ ہواہے کیونکہ2018میں ریسکیو 1122نے کل 553088جبکہ سال 2017میں 404545ایمرجنسیز پرریسپانڈ کیا ۔ ریسکیو 1122نے گزشتہ سال کل25250جبکہ 2017میں کل 22195کرائم کے واقعات میں ایمرجنسی سروسز فراہم کیں ۔ گزشتہ سال141سلنڈر دھماکوں کے واقعات پیش آئے جبکہ 2017میں کل 122 واقعات رونماہوئے ۔انہوں نے مزید بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ریسکیو 1122نے گزشتہ سال 35554 ڈیلیوری(زچگی)ایمرجنسیز،16984 بلندی سے گرنے کے واقعات، 1149ڈوبنے کے واقعات؛ 547عمارتیں منہدم ہونے اور50918دیگراقسام کی ایمرجنسیز کوبھی ریسپانڈ کیا۔ میٹنگ کے دوران ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہاکہ گزشتہ 14سال کے دوران ریسکیو 1122ایمرجنسی سروسزفراہم کرنے کے حوالے سے کامیاب ماڈل ادارے کی حیثیت سے اُبھرکرسامنے آیا ہے اور موٹربائیک ایمبولینس سروس کو پنجاب کے تمام 9ڈویژن میں قائم کیا گیاتا کہ گنجان آباد علاقوں، تنگ گلیوں اور ٹریفک جام کے دوران ایمرجنسیز کو بروقت ریسپانس کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122کسی بھی ایمرجنسی میں بر وقت ریسپانس کر کے طبی امداد فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے اور بلا امتیاز کسی رنگ و نسل اور ذات سے بالا تر ہو کر ایمرجنسیز کے تمام متاثرین کو بر وقت سروس فراہم کرتی ہے۔ ڈی جی ریسکیونے مزید کہا موٹر بائیک ایمبولینس سروس نے ایمرجنسی سروسز کی آپریشنل صلاحیتوں کو مزید بڑھا دیا ہے تا کہ پنجاب کے ان بڑے شہروں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بالخصوص گنجان آباد علاقوں ، تنگ گلیوں اور ٹریفک کے رش میں بروقت ریسپانس کیا جا سکے اور اب پنجاب ایمرجنسی سروس ایمرجنسیز کی تعداد اور نوعیت کے متعلق شواہد پر مبنی تحقیقات کرے گی تا کہ بڑھتی ہوئی ایمرجنسی کی روک تھام کیلئے موثراقدامات کیے جا سکے۔