بھارت، شہریت ایکٹ کیخلاف 100تنظیموں کامشترکہ جدوجہد کا فیصلہ
نئی دہلی(آن لائن)بھارت میں متنازع شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے)، نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور شہریوں کے قومی اندراج (این آر سی) کے خلاف ملک بھر کی تقریباً 100 تنظیموں نے مشترکہ جدوجہد شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔بھارت کے متنازعہ قانون کیخلاف مشترکہ لڑائی 'ہم بھارت کے شہری' کے بینر تلے لڑنے کا فیصلہ کیا۔سوراج ابھیان پارٹی کے بانی یوجندر یادو نے کہا کہ 'ہم سی اے اے، این پی آر اور ملک گیر این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک ہی بینر کے تحت آئیں '۔انہوں نے کہا کہ 'یہ ہمارے آئین کا پہلا جملہ ہے اور اس سے بڑا کوئی اور نہیں ہوسکتا'۔رپورٹ کے مطابق مذکورہ گروپ جنوری میں ملک گیر مظاہروں اور احتجاج کا انعقاد کرے گا۔یوجندر یادو کے مطابق احتجاج کا سلسلہ 3 جنوری سے شروع ہوگا جو ساویتربائی پھولے کی یوم پیدائش ہے۔دوسری طرف بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ(سی اے ای)کے حق میں بی جے پی کی حکومت کی سوشل میڈیا مہم کے جواب میں اس قانون کے خلاف انڈیا ڈز ناٹ سپورٹ سی اے اے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انڈیا ڈز ناٹ سپورٹ سی اے اے بھارت میں ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ اور دنیا بھر میں ٹوئٹر پر چار ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہو گیا ہے۔منگل کی صبح تک اس ٹرینڈ کے تحت چار لاکھ چوالیس ہزار ٹویٹ کیے گئے۔بھارتی حکومت کی طرف سے متنازعہ قانون سی اے اے کی حمایت میں ٹویٹر پر شروع کی جانے والی مہم میں ہندو گرو سادھ گرو جگی واسو دیو کی ایک وڈیو بھی شامل ہے تاہم مودی حکومت کو سوشل میڈیا پر اس مہم میں منہ کی کھانا پڑی۔اس کے جواب میں ٹوئٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بننے والے انڈیا ڈز ناٹ سپورٹ سی اے اے میں بھارت بھر میں سی اے اے کے خلاف ہونے والے پر تشدد احتجاج کے حوالے کے ساتھ ساتھ کیرالہ میں ایک شادی کی تصویر بھی شامل ہے جس میں شریک افراد نے متنازعہ قانون کے خلاف پلے کارڈ اٹھا رکھا ہے۔
انڈیا احتجاج