پنجاب اسمبلی، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے سعودی نظام لانے کی قرار اداد منظور

  پنجاب اسمبلی، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے سعودی نظام ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی نے نبی کریم حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف موجود قوانین پر عملدرآمد اور گستاخانہ مواد کوسوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے سے روکنے کیلئے سعودی عرب کی طرز پر فلٹریشن اور سکریننگ کا نظام لانے کے مطالبے پر مبنی قراردادمتفقہ طو رپر منظور کر لی،اجلا س میں اپوزیشن کی جانب سے شوگر ملوں کی بندش کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روزبھی مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ 15منٹ کی تاخیر سے پینل آف  چیئر مین میاں محمد شفیع کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر چودھری اخلاق نے محکمہ سپیشل ایجوکیشن سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے۔اجلاس میں صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر کی جانب سے آؤٹ آف ٹرن قرارداد پیش کی گئی جس کے متن میں کہا گیا کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ؐکے بارے میں کسی بھی تضحیک آمیز روئیے،الفاظ اورگستاخی پر پاکستان میں قوانین موجودہیں لیکن ان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ آزادی اظہارکی آڑ میں گستاخی کے مرتکب ہو کر مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔ گستاخانہ مواد کوسوشل میڈیا اورانٹرنیٹ جیساکہ فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب وغیرہ پر پبلش ہونے سے پہلے سعودی عرب کی طرز آٹومیٹک اور چیکنگ کا مرکزی نظام لگایا جائے جس کے تحت جو بھی مواد اپ لوڈ کرنے سے پہلے اسے اس فلٹریشن یا سکریننگ کے مرکزی نظام سے گزاراجائے تاکہ یہ نظام موادکوچیک کرے اور اگر کسی کا بھی گستاخانہ مواد پایا جائے تو فوری طو رپر وہ گستاخانہ مواد بلاک کر دیا جائے۔ یہ گستاخانہ مواد نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ انٹرنیشنل پرنٹ او رالیکٹرانک میڈیا پر بھی موجود ہوتاہے اور ہمارے امپورٹرز بھی ایسے مواد پر مبنی کتابیں امپورٹ کر کے اس قبیح فعل میں ملوث ہیں جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کا مطالبہ کرتاہے کہ گستانہ خانہ موادکی روک تھام کے لئے سعودی عرب کی طرز پر فلٹریشن او رسکریننگ کا مرکزی نظام فوری طو رپر نافذ کیا جائے۔ اس سلسلے میں فوری قانون سازی کی جائے کہ کوئی بھی ملکی و غیر ملکی دینی کتاب متحدہ علماء اور وفاقی وزارت مذہبی امورحکومت پاکستان کی اجازت اور سندکے بعد ہی پاکستان کی مارکیٹ میں چھاپنے، بیچنے او رکسی بھی ذرائع ابلاغ، آن لائن یا سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی اجازت ہو گی۔ ایسی کتابیں جن میں گستاخانہ موادموجود ہے ا ن کو فوری قبضہ میں لیاجائے اور ان کی امپورٹ کو سختی سے روکا جائے۔ پریونشن ایف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016اورپی پی سی کے سیکشن295اور298پر عملدرآمدکو یقینی بنایا جائے اگر ان قوانین میں کسی بھی ترمیم کی ضرورت ہے تو وہ بھی فی الفور کر کے اس میں ملوث مجرموں کو عبرتناک سزادی جائے۔ایوان نے قرارداد کی متفقہ طو رپر منظوری دیدی۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کرشنگ سیزن کے دوران شوگر ملز مالکان نے گنے کی خریداری غیر اعلانیہ طور پر بند کردی ہے،جنوبی پنجاب کے80 فیصد ارکان اسمبلی کا ذریعہ معاش زراعت ہے،موجودہ حکومت کے دور میں کاشتکار کا کوئی پرسان حال نہیں،بجلی کے بعد پیٹرول بھی ڈھائی روپے فی لیٹر مہنگا ہونے جارہا ہے،ہمارا گنا فروخت نہیں ہو رہا،حکومت معاملے کا نوٹس لے۔حکومت نے بزنس مین کو این آر او دے دیا،وزیر اعظم کہتے ہیں ہمارے دوست پریشان ہیں میں ان کو این آر او دیتا ہوں،یہ دوہرا معیار ہے بزنس مین کو این آر او دیدیا جائے اور کسان کا کوئی پرسان حال نہیں۔وزیر اعلی پورے پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہیں انہیں ایوان میں آنا چاہیے۔انہوں نے چیئر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے توقع کرتا ہوں کہ آپ کوئی رولنگ دیں گے۔حسن مرتضی کی تقریر پر حکومتی اراکین رکن سیخ پا ہوگئے جس پر اپوزیشن کے بنچوں سے بھی شور شرابہ شرابہ ہو گیا۔پارلیمانی سیکرٹری ندیم قریشی نے کہا کہ ہم پنجاب کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایک سال میں قانون سازی کرنے پر وزیر اعلی سردار عثمان بزدار کو مبارکباد پیش کرتے ہیں،ملتان میں پچھلے 10 برسوں میں سائیکل سٹینڈ کی آڑمیں مافیا سرگرم رہا۔ایوان میں وزیر قانون راجہ بشارت کی تقریر شروع ہونے سے قبل بھی اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ہم سب کسی نہ کسے حوالے سے زراعت کے شعبے سے وابستہ ہیں،گنے کی خریدار ی ہر جگہ بند نہیں ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ صوبے کو ہم نے نہیں بلکہ آپ نے گزشتہ 10برسوں میں برباد کیا ہے۔راجہ بشارت کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں اور چور چور کے نعرے لگا تے رہے۔اس پر وزیر قانون راجہ بشارت بھی غصے میں آگئے اور کہا کہ آپ کا سابق وزیر اعلی،ان کا بیٹا اور بھائی سب چور ہیں،عثمان بزدار تاریخ کے سب سے ایماندار وزیر اعلی ہیں،آپ کو تکلیف عثمان بزدار کے کاموں سے ہے۔ شورے شرابے کے دوران ہی پینل آف چیئر مین میاں محمد شفیع نے تمام ارکان اور پریس گیلری ممبران کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی

مزید :

صفحہ آخر -