ایک دوسرے کے پیار میں ڈوبے لڑکا لڑکی نے شادی کی بجائے پارٹنر شپ کرلی، اس کا کیا مطلب ہے؟ آپ نے پہلے کبھی نہ سنا ہوگا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک دوسرے کی محبت میں ڈوبے لڑکے لڑکی نے شادی کی بجائے سول پارٹنر شپ کر لی۔ میل آن لائن کے مطابق سول پارٹنر شپ کا قانون برطانیہ سمیت کئی ممالک میں حالیہ سالوں میں متعارف کروایا گیا ہے جس کا مقصد ہم جنس پرستوں کو باہم شادی کا حق دینا تھا۔ اب تک اس قانون کے تحت ہم جنس پرست جوڑے ہی ایک دوسرے سے منسلک ہوتے آئے تھے تاہم ہیلر فری مین اور مائیکل پہلے لڑکا لڑکی ہیں جو ہم جنس پرست نہ ہونے کے باوجود شادی کرنے کی بجائے سول پارٹنر بنے۔
سول پارٹنرشپ کے قانون میں فریقین کو لگ بھگ وہی حقوق حاصل ہوتے ہیں جو شادی میں میاں بیوی کو ہوتے ہیں تاہم وہ شادی شدہ نہیں کہلا سکتے۔ ہیلری فری مین کا کہنا تھا کہ ”ہم کئی سالوں سے اکٹھے رہ رہے تھے اور ہماری ایک بیٹی بھی ہے۔ ہم دونوں ہی شادی نہیں کرنا چاہتے تھے جس پر ہم نے سول پارٹنر شپ کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ دنوں ہم نے سول پارٹنرشپ کی تقریب کا انعقاد کیا اور اس بندھن میں بندھ گئے۔ ہم برطانیہ میں پہلا غیر ہم جنس جوڑا ہیں جو سول پارٹنر بنا۔ ہماری 4سالہ بیٹی ہمارے سول پارٹنر بننے پر کہتی ہے کہ ’اب میرے ماما پاپا ’ناٹ میریڈ‘ (Not Married)ہیں۔ مائیکل میرا شوہر نہیں ہے اور میں اس کی بیوی نہیں ہوں۔ میں اب بھی اس کی گرل فرینڈ ہی ہوں تاہم اس کے باوجود ہم ایک ایسے قانونی رشتے میں بندھ گئے ہیں جو شادی جتنا ہی مضبوط ہے۔“