ایس ای سی پی نے ڈرافٹ بک بلڈنگ ریگولیشن کی منظوری دیدی
لاہور (اے پی پی) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آفپاکستان کے پالیسی بورڈنے سٹاک مارکیٹ میں بک بلڈنگ کے ذریعے حصص کے فروخت کو مزید شفآف اور سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ موقع دینے کیلئے بلڈنگ ریگولیشن2015ء کی منظوری دے دی ہے۔ایس ای سی پی کے ترجمان کے مطابق نئے قوائد میں سٹاک مارکیٹ میں ہونیوالی انیشل پبلک آفرنگ (آئی پی اوز) کیلئے بک بلڈنگ کے طریقہ کار کو مزید واضح اور آسان کیا گیا ہے اور چھوٹے سرمایہ کار بھی اس میں شامل ہو سکیں گے۔ اس سے پہلے سٹاک مارکیٹ میں (آئی پی او)کیلئے بک بلڈنگ کا طریقہ کار 2008ء میں سٹاک مارکیٹ لسٹنگ ریگولیشن میں ترامیم کر کے متعاآف کروایا گیا تھا۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بک بلڈنگ کے ذریعے لسٹنگ کرنا ایک مروج طریقہ کار ہے ۔ پاکستان میں بک بلڈنگ متعاآف ہونے کے بعد اب تک کل تینتیس (33) آئی پی اوز ہوئے جن میں سے بائیس (22) آئی پی اوز بک بلڈنگ کے ذریعے کئے گئے۔مزید ازاں، بک بلڈنگ کے موجودہ ریگولیشن‘ جو کہ لسٹنگ کے قوائد کا حصہ ہیں مکمل طور پر نافذ العمل نہیں ہو رہے تھے‘ جس کی وجہ ان قوائد کا بک رنرز پر اطلاق نہ ہونا ‘ اور ان کی خلآف ورزی پر کسی سزا کے قوائدنہ ہونا تھا۔ بک بلڈنگ کے طریقہ کار میں مزید شفافیت اور بہتری لانے کیلئے موجودہ ریگولیشن کی تبدیلی ضروری تھی اور ایسے قوائد کا نافذ ہونا ضروری تھا جو براہ راست ایس ای سی پی کی جانب سے نافذ ہوں ۔ نئے ریگولیشن کا اطلاق بک رنرز پر بھی ہو گا جبکہ نئے ریگولیشن کے مطابق بک رنرزکا ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹر ہونا لازمی ہے۔بک بلڈنگ کے نئے رولز کے مطابق آئی پی او کیلئے جاری کئے جانیوالے حصص کی کم ازکم تعداد ڈھائی کروڑ ہونی چائیے جبکہ ایک سنگل سرمایہ کار بک بلڈنگ کیلئے جاری شدہ حصص کے زیادہ سے زیادہ دس فیصدحصص تک کی بولی لگا سکے گا۔ اسی طرح پبلک آفرنگ کیلئے آنیوالی کمپنی سے منسلک کمپنیاں یا اس گروپ سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں بک بلڈنگ کیلئے پیش کئے گئے حصص کے پانچ فیصد تک حصص کی بولی لگا سکیں گی۔ بک بلڈنگ کا عمل کم از کم دو روز تک جاری رہے گا ۔
جبکہ بولی کے آخری دن چار بجے کے بعد کوئی بولی دہندہ بولی واپس نہیں لے سکے گا اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی کی جا سکے گی۔ بک بلڈنگ ریگولیشن 2015ء کے تحت اب بک بلڈنگ کروانے والی کمپنی کا پراسپیکٹس صرف ایک بار ہی شائع کیا جائے گا۔ ان قوائد میں بک بلڈنگ کی نیلامی میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کی رجسٹریشن کے اصول بھی فراہم کئے گئے ہیں جبکہ آئی پی اوز کی جانچ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کرئے گی ۔ نئے قوائد کے تحت سرمایہ کاروں کی جانب سے بولی میں لگائے جانیوالے سرمائے کی فراہمی کی ذمہ داری ان بک رنرز پر ہو گی جبکہ بک رنرز کوغیر ملکی سرمایہ کاروں کی بولی منظور کرنے سے پہلے منظوری حاصل کرنی ہو گی۔ نئے قوائد کے تحت منافع کی آن لائن فراہمی بھی کی جا سکے گی ۔