حکومتِ پنجاب کا الیکٹرانک اسٹام پیپر کامنصوبہ عوام کا پیسہ اور وقت بچائے گا:ڈاکٹر عمر سیف

حکومتِ پنجاب کا الیکٹرانک اسٹام پیپر کامنصوبہ عوام کا پیسہ اور وقت بچائے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (کامرس رپورٹر)چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ ،ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ حکومتِ پنجاب نے اسٹام پیپر کی خریداری میں ممکنہ جعل سازی، بدعنوانی اور رشوت ستانی روکنے کے لئے ای ۔سٹیمپنگکا منصوبہ شروع کیا ہے۔ پی آئی ٹی بی اور پنجاب بورڈ آف ریونیو کے اشتراک سے شروع ہونے والے اس منصوبے کا پہلا مرحلہ کل یکم جولائی سے لاہور میں کام شروع کر دے گا جسکی کامیابی کے بعد اس کا دائرہء کار پورے صوبے میں پھیلا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں اسٹام پیپر کی تصدیق کرانا ایک نہائت مشکل کام تھا جس پر تین چار دن لگ جاتے تھے لیکن نئے نظام کے تحت ایک ہزاریا زائدمالیت کے اسٹامپ پیپر کی تصدیق ایک ایس ایم ایس کے ذریعے فوری کی جا سکے گی۔ اس طرح اسٹام پیپر بیچنے اور خریدنے والے کا نام بھی سامنے آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے جائیدادوں کی خرید وفروخت میں جعلی اسٹام پیپر بھی استعمال ہو رہا تھا جس کا نقصان عام آدمی کے ساتھ ساتھ حکومتی خزانے کو بھی پہنچ رہا تھا۔ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ اسٹام پیپر کے حصول کاصدیوں پرانا پیچیدہ طریقہ ء کار بھی ختم کیا جا رہا ہے ۔
اب 32-Aچالان فارم منظور کرانے کے لئے ٹریژری آفس کے بار بار چکر لگانے کی ضرورت نہیں بلکہ گھر بیٹھے ویب سائیٹ پر دیا گیا فارم پُرکرکے پرنٹ لیں، سٹیٹ یا نیشنل بینک کی مقررہ شاخ میں فیس جمع کروائیں اور بینک رسید ٹریژری آفس میں جمع کرا کے مختصر وقت میں اصل اسٹام پیپر حاصل کریں ۔ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ اسٹام پیپر کے اصلی یا نقلی ہونے کی تصدیق کے لئے 80024پر ایس ایم ایس کیا جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ جعلی اسٹام پیپر اور اس کی وجہ سے ہونے والے فراڈ کی عام شکایات تھیں جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ای۔سٹامپنگ کا منصوبہ شروع کرنے کی ہدائت کی تھی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس سے نہ صرف عوام کو غلطیوں سے پاک قبل ازیں جعلی اسٹام پیپر کے ذریعے حکومتی خزانے کو پہنچنے والے بھاری نقصان کا بھی ازالہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں منصوبے میں توسیع کی جائے گی ۔ عام شہری ویب سائیٹ پر موجود نظام کے ذریعے اپنے اوراپنی جائدادکے کوائف دیے گئے فارم میں درج کرے گا اور بینک میں فیس جمع کرانے کے بعد اسی بینک سے ہی اسٹامپ پیپر بمعہ شائع شدہ کوائف اسے مہیا کیا جائے گا اور سرکاری خزانہ جانے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔ویب سائیٹ پرموجود کیلکولیٹر کے ذریعے جائیداد اور اس پر عائد اسٹام ڈیوٹی کی مالیت کا تخمینہ بھی لگایا جا سکے گا۔

مزید :

کامرس -