’ہم نے داعش کے 3 کارکنوں کو پکڑا تو انہوں نے بتایا کہ۔۔۔‘ افغانستان نے اس مرتبہ پاکستان پر ایسا سنگین ترین الزام لگادیا کہ سن کر ہنسنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور اب تک 80ہزار سے زائد جانوں کی قربانیاں دے چکا ہے جو کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہیں۔ یہ تمام جنگ پاکستان پر افغانستان کے راستے مسلط ہوئی مگر اب افغانستان ہی نے پاکستان پر انتہائی افسوسناک الزام تراشی شروع کر دی ہے۔ وائس آف امریکہ کے مطابق افغانستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزرحنیف اتمار نے بالواسطہ طور پر پاکستان پر الزام عائد کر دیا ہے کہ ”پاکستان افغانستان میں لڑنے والے داعش کے شدت پسندوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہا ہے۔“حنیف اتمار نے یہ ہرزہ سرائی افغانی شہر جلال آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔
نئی دہلی عورتوں کیلئے جہنم، الگ الگ واقعات میں جرمن سیاح اور چلتی کار میں بھارتی خاتون سے اجتماعی زیادتی
افغان حکام کاکہنا ہے کہ افغان فورسز نے مشرقی صوبے ننگر ہار سے رواں ہفتے داعش کے تین شدت پسندوں کو گرفتار کیا ہے جن کا تعلق تاجکستان سے ہے اور انہوں نے تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ انہیں باہر سے امداد دی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر حنیف اتمار کا کہنا تھا کہ ”ہم جانتے ہیں کہ ان لوگوں کو کون رقم، اسلحہ اور تربیت دے رہا ہے۔ افغانستان میں داعش کے زیادہ تر شدت پسند پاکستان سے آئے ہیںاور ان کی شناختی دستاویزات سے ان کی شہریت ثابت ہو چکی ہے۔ پاکستان کے شدت پسند وسطی ایشیاءاور مشرق وسطیٰ کے شدت پسندوں کے ساتھ مل چکے ہیں۔“ انہوں نے پاکستان پر الزام لگایا کہ ”پاکستان افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والے ان شدت پسندوں کو محفوظ ٹھکانے دے رہا ہے۔“ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے ان الزامات کو یکسر رد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ”حنیف اتمار کے بیان کا رسمی جواب دینے کے لیے ہمیں پہلے اس کے بیان کا جائزہ لینا ہو گا۔“