فراڈ کیس ،بینکنگ کورٹ نے نجی بینک کے آپریشن منیجر کو 25سال قید کی سزا سنا دی
کراچی(کرائم رپورٹر) بینکنگ کورٹ نے نجی بینک میں کروڑوں روپے کافراڈ کرنے والے مجرم کو 25سال عمر قید مزید 3دفعات میں سات سات سال قید اور 10کروڑروپے جرمانے کی سزا سنا دی، مجرم کے ساتھ باقی نامزد ملزمان کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کردیا گیا، ڈیفنس برانچ کے آپریشن منیجر نے2016میں بینک میں18کروڑ روپے کا فراڈ کیا تھا ،تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز4سائرہ سینٹر کمرشل لین 9 میں واقع نجی بینک کی برانچ میں آپریشنل منیجر گجھدار آنند نے کرکٹ کے جواریوں اور بکی کے ساتھ مل کر کھاتے داروں کے18کروڑ روپے استعمال کیے تھے ،برانچ کے منیجر شیراز خادم نے گجھدار آنند کے اس فراڈ کو بے نقاب کرکے مجرم کو 19اپریل2016کو FIAکے ہاتھوں گرفتار کرواکر اپنی مدعیت میں مقدمہ نمبر12/2016درج کروایا تھا جس کے بعد FIAنے تحقیقات کرتے ہوئے مجرم سے تفتیش کے بعد7کروڑ روپے کی وصولی کرکے اس کے باقی ساتھیوں ،محمد بلال ولد محمدذکریا،سبحان علی ولد محمد علی،عمر جاوید ولد جاوید ارشد،شیخ عاقب مسعود ولد شیخ مسعود احمد،ارشد شمسی ولد مسیح اللہ شمسی،کو گرفتار کرلیا ، بعد ازاں بینکنگ کورٹ میں مقدمے کی کارروائی کے دوران ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت نے 29جون2017کو مجرم گجھدار آنند کو جرم ثابت ہونے پر زیر دفعہ PPC409کے تحت 25سال عمر قیدزیر دفعہ 471/468/109کے تحت سات سات سال قید اور10کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنادی ،،مجرم کے باقی ساتھیوں کے خلاف ثبوت نہ ہونے پر انہیں بری کردیا گیا ،واضح رہے کہ روزنامہ پاکستان نے سب سے پہلے اس فراڈ کو بے نقاب کیا تھا ،شیراز خادم نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ بینکنگ کی تاریخ میں پہلی بار کسی مجرم کو اتنی بڑی سزا ملی ہے انہوں نے کہا کہ اس فراڈ میں ملو ث ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے میںFIA،ایریا ہیڈ آپریشن اعظم نعیم اورمیں نے دن رات ایک کردیے اور بینکگ کورٹ نے بھی ریکارڈ مدت میں اس کیس کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر اہم کردار ادا کیا ہے ۔